افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے، دفتر خارجہ

افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے، دفتر خارجہ

0

اسلام آباد — دفتر خارجہ نے استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور پر اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان وفد نے اپنی دیے گئے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی اور غیر سنجیدہ بیانات و الزام تراشی سے ماحول خراب کیا۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے ترکی اور قطر کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات میں تعمیری اور مثبت رویہ اپنایا، مگر طالبان حکومت نے افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے بارے میں ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات سے گریز کیا۔

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید توسیع

دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا تھا کہ طالبان انتظامیہ ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند عناصر کے خلاف عملی کارروائیاں کرے گی، تاہم مذاکرات میں افغان وفد نے اصل مسئلے کو غیر متعلقہ نکات کے پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی۔ استنبول کے دورِ مذاکرات میں پاکستان نے دہشت گردی کے انسداد کے لیے مضبوط نگرانی کے نظام پر زور دیا، مگر افغان طرف کی پیش رفت ناکافی رہی۔

بیان میں یہ واضح کیا گیا کہ پاکستان کسی بھی دہشت گرد گروہ سے بات چیت نہیں کرے گا اور افغان سرزمین کے ذریعے پاکستان پر حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان امن اور سفارت کاری کا پابند ہے مگر اپنے عوام اور سرزمین کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، اور جو اقدام ضروری ہوں گے وہ اٹھائے جائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.