امریکی بزنس ٹائیکون اور ٹیسلا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک کی تنخواہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جو تقریباً ایک کھرب ڈالر کے برابر بتائی جا رہی ہے۔ یہ اب تک کی دنیا کی سب سے بڑی تنخواہ قرار دی جا رہی ہے۔
شاعر مشرق علامہ اقبال کا 148 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے
ماہرین کے مطابق اس غیر معمولی تنخواہ سے ایلون مسک اتنی مالی قوت رکھتے ہیں کہ وہ نہ صرف بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں، فضائی کمپنیاں اور کھیلوں کی ٹیمیں خرید سکتے ہیں بلکہ دنیا کے کئی چھوٹے ممالک کی معیشتوں سے بھی زیادہ دولت کے مالک بن چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بعض ممالک، جن کی مجموعی معیشت کا حجم ایلون مسک کی اس تنخواہ سے بھی کم ہے، ان میں سنگاپور، اسرائیل اور سوئٹزرلینڈ جیسی مستحکم معیشتیں شامل ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو یہ تمام ممالک خریدنے کے بعد بھی ان کے پاس اربوں ڈالر باقی رہیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تنخواہ محض ایک عددی کامیابی نہیں بلکہ موجودہ دور میں دولت کی غیر معمولی تقسیم اور سرمایہ کاری کے بدلتے رجحانات کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ مثال اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتی ہے کہ جدید دور میں ایک فرد کی مالی حیثیت عالمی معیشت کے کئی شعبوں سے زیادہ اثرورسوخ رکھ سکتی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک قسط کا حجم صرف 1.2 ارب ڈالر ہوتا ہے، جو اس تنخواہ کے مقابلے میں انتہائی معمولی ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق ایلون مسک کی یہ ریکارڈ رقم صرف انفرادی کامیابی کی نمائندگی نہیں کرتی بلکہ عالمی سطح پر دولت، طاقت اور معیشت کے توازن پر بھی سنجیدہ سوالات اٹھاتی ہے۔