پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل (سی ای سی) نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے بیشتر نکات مسترد کر دیے، صرف ایک نکتہ برقرار رکھا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سی ای سی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ پارٹی این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی اور صوبوں کے مالی حصے میں کمی کی تجویز کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی وفاق کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے اور صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں قرارداد جمع
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ میثاقِ جمہوریت میں آئینی عدالت کے قیام کا ذکر موجود ہے، تاہم پارٹی کی رائے ہے کہ اس عدالت میں چاروں صوبوں کی برابر نمائندگی ہونی چاہیے۔ اس حوالے سے مزید فیصلے کے لیے سی ای سی کا اجلاس آج نمازِ جمعہ کے بعد دوبارہ ہوگا۔
دوسری جانب حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم پر تفصیلی غور کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کی سربراہی فاروق ایچ نائیک کو سونپنے کا امکان ہے، جبکہ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کو نمائندگی دی جائے گی۔
ترمیم کا مسودہ آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، اور کمیٹی کو تمام نکات پر غور کے لیے دو دن کا وقت دیا جائے گا۔ پارلیمانی کمیٹی اپنی رپورٹ پیر کو سینیٹ میں پیش کرے گی، جس کے بعد پیر یا منگل کو ایوان بالا میں ترمیم کی منظوری متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق، سینیٹ سے منظوری کے فوراً بعد ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی، جہاں بحث کے بعد بدھ یا جمعرات تک اس کی منظوری دی جائے گی۔