نیویارک کے میئر کے تاریخی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور مہم کے باوجود ڈیموکریٹک پارٹی کے مسلم امیدوار ظہران ممدانی نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کرتے ہوئے نیویارک سٹی کے میئر کا عہدہ جیت لیا۔
پی ایس ایل مینجمنٹ اور فرنچائزز کا مشترکہ اجلاس ،پلیئر اکویزیشن سسٹم اور لیگ کے آئندہ فارمیٹ پر غور
ظہران ممدانی کی یہ کامیابی نہ صرف نیویارک بلکہ پورے امریکہ میں ایک نئے سیاسی دور کی شروعات سمجھی جا رہی ہے، جہاں عوامی فلاح، مساوات اور انصاف کے نعروں نے روایتی سیاست کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ “ٹروتھ سوشل” پر ردِعمل دیتے ہوئے ریپبلکن امیدوار کی شکست کی دو وجوہات بیان کیں۔ ان کے مطابق، پہلی وجہ یہ تھی کہ وہ خود بیلٹ پر موجود نہیں تھے، جبکہ دوسری وجہ امریکہ میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن ہے جس نے پارٹی کے لیے مشکلات پیدا کیں۔
ٹرمپ کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اینڈریو کومو نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ظہران ممدانی کو کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا فیصلہ قابلِ احترام ہے اور وہ ممدانی کو دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
ادھر سابق امریکی صدر باراک اوباما نے بھی ڈیموکریٹس کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے تمام جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ظہران ممدانی کی جیت کو امریکی تاریخ میں تنوع اور شمولیت کی فتح قرار دیا۔