پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کو 35 سال قید، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی گرفتاری کا حکم

0

انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کیس کا 93 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلے میں واضح کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ پر مقدمہ ثابت ہو چکا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ چاروں افراد مجرمانہ سازش میں شریک تھے اور عوام کو ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے میں ملوث پائے گئے۔

فیصلے کے مطابق، ان چاروں کو مجموعی طور پر 35،35 سال قید اور چھ، چھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ مزید یہ کہ فہیم قیصر، نیاز احمد، زین علی اور دیگر سات افراد موقع پر موجود تھے اور توڑ پھوڑ میں شریک تھے۔ ان سب کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 31،31 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت نے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید اگرچہ موقع پر موجود نہیں تھیں، تاہم سوشل میڈیا کے ذریعے مکمل طور پر اس جرم میں شریک رہیں۔ تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ دونوں خواتین 9 مئی سے پہلے ہی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے جلاؤ گھیراؤ کی ترغیب دے رہی تھیں۔ عدالت نے دونوں کو پانچ، پانچ سال قید اور ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

شاہ محمود قریشی کے حوالے سے عدالت نے کہا کہ ان کی زمان پارک میں ہونے والی مبینہ سازشی میٹنگ میں شرکت کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، لہٰذا میٹنگ میں شرکت ثابت نہ ہونے کی وجہ سے دیگر الزامات بھی ساقط ہو گئے۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی کو مقدمے سے بری کر دیا۔

فیصلے کے وقت تمام ضمانت پر رہا ملزمان عدالت میں غیر حاضر تھے۔ صنم جاوید نے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کروایا اور عدالت نے مشاہدہ کیا کہ وہ شاید اپنے ضمیر کی وجہ سے بیان دینے سے ایک دن قبل ہی غائب ہو گئی تھیں۔

عدالت نے عالیہ حمزہ، صنم جاوید اور دیگر غیر حاضر ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ انہیں گرفتار کر کے جیل منتقل کیا جائے تاکہ وہ اپنی سزا مکمل کر سکیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.