بلوچستان کے محکمہ صحت کے توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (EPI) میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران دو ارب 38 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ای پی آئی بلوچستان کی جانب سے وفاقی ڈائریکٹریٹ کو ویکسین اور ٹول کٹس کی خریداری کے لیے کی گئی ایک ارب 66 کروڑ روپے کی ادائیگی کا کوئی تحریری یا دستاویزی ریکارڈ دستیاب نہیں۔
مزید یہ کہ کورونا کے دوران تربیتی سرگرمیوں کے نام پر ایک کروڑ 77 لاکھ روپے کی مشتبہ ادائیگیاں بھی کی گئیں، جن کی شفافیت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔