انسدادِ دہشت گردی عدالت میں 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت کے دوران حاضر ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کر دی گئیں، جبکہ غیر حاضر ملزمان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔

کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ یہ مقدمات آزادی مارچ 2022 اور 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق ہیں، جن میں بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنما نامزد ہیں۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور کارکنان کی جانب سے سردار محمد مصروف خان، مرتضیٰ طوری اور زاہد بشیر ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی قیادت اس وقت عبوری ضمانت پر ہے۔
تھانہ سنگجانی میں درج آزادی مارچ کیس کی سماعت بانی پی ٹی آئی کی غیر حاضری کے باعث آگے نہ بڑھ سکی۔ عدالت نے وزارت قانون کو بھیجے گئے خط کے جواب نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر خط یا فیصلے کی کاپی عدالت میں پیش کی جائے، اور پراسیکیوشن اپنا واضح مؤقف دے تاکہ کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ادھر 26 نومبر احتجاج کیس میں حاضر ملزمان کو چالان کی نقول تقسیم کر دی گئیں اور عدالت نے اعلان کیا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جائے گی۔
عدالت نے پراسیکیوشن کو سختی سے ہدایت دی کہ اگلی سماعت میں واضح مؤقف پیش کیا جائے تاکہ کیس کو غیر ضروری التوا سے بچایا جا سکے۔ کیس کی مزید سماعت 26 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
