واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے بروقت مداخلت نہ کی ہوتی تو پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک ہفتے میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔

یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اور اگر یہ مداخلت نہ ہوتی تو حالات سنگین رخ اختیار کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے رہنما مضبوط اور سمجھدار شخصیات ہیں، اور ہم نے دونوں کو تصادم کی راہ چھوڑ کر تجارت کی طرف راغب کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ٹرمپ کے مطابق امریکہ نے سفارتی کوششوں کے ذریعے ایٹمی تصادم کا خطرہ ٹال دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی صدر ٹرمپ نے مختلف مواقع پر اس کشیدگی کے خاتمے میں امریکی کردار کا ذکر کیا ہے۔ ایک موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے عشائیے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ کو روکنے کے لیے انہیں تجارت کا متبادل پیش کیا گیا۔
اسی طرح ریاست آئیوا میں یومِ آزادی کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران بھی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے پاکستان اور بھارت جیسے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک بڑا تصادم روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
