افغان طالبان اور بھارت کا گٹھ جوڑ بے نقاب: سابق افغان جنرل کے ہوشرباانکشاف

0

اسلام آباد: افغانستان کی سابق عسکری قیادت کے اہم فرد، جنرل سید سمیع سادات نے افغانستان اور بھارت کے مابین تعلقات اور پاکستان میں دہشت گردی کے تناظر میں چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔

جنرل سمیع سادات، جو افغان فوج کے سابق ڈائریکٹر ملٹری انٹیلیجنس اور اسپیشل آپریشنز فورسز کے سربراہ رہ چکے ہیں، نے اعتراف کیا ہے کہ افغان طالبان کو بھارت کی جانب سے مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے، اور اس امداد کا مقصد پاکستان مخالف گروپوں کو تقویت دینا ہے۔

سابق جنرل نے واضح کیا کہ طالبان پاکستان دشمن عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہیں، جن میں ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) اور بلوچ علیحدگی پسند تنظیمیں شامل ہیں۔ ان کے مطابق بھارت کی مالی معاونت طالبان کے ذریعے ان گروپوں تک پہنچتی ہے جو پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغان طالبان اور بھارت کے درمیان قریبی روابط موجود ہیں اور یہی گٹھ جوڑ پاکستان میں عدم استحکام کا ذریعہ بن رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سرگرمیاں ایک منظم حکمت عملی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد پاکستان کو دہشت گردی کا شکار رکھنا ہے۔

جنرل سمیع سادات کے انکشافات نے پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ مؤقف کو تقویت دی ہے، جنہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ افغان طالبان اور بھارت مل کر پاکستان میں تخریب کاری میں ملوث ہیں۔

یہ بیان پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف کی بھی تائید کرتا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان مخالف دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے اور بھارت اس میں پس پردہ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

سابق افغان جنرل کی یہ گواہی خطے میں بڑھتی ہوئی دہشت گرد کارروائیوں کے جغرافیائی و سیاسی پہلوؤں کو مزید واضح کرتی ہے، جس پر پاکستان نے عالمی برادری سے بارہا توجہ دلانے کی کوشش کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.