لاہور: وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات خان نے ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صوبے بھر کے اسکولوں میں اس وقت 46 ہزار سے زائد اساتذہ سرپلس (اضافی) موجود ہیں۔ ان اساتذہ کو ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت ان اداروں میں تعینات کیا جائے گا جہاں تدریسی عملے کی کمی ہے۔

وزیر تعلیم کے مطابق پنجاب کے 27 ہزار سے زائد اسکولوں میں اضافی اساتذہ تعینات ہیں جبکہ کئی اسکول ایسے ہیں جہاں اساتذہ کی شدید قلت ہے۔ رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ ان اضافی اساتذہ کو 33 ہزار سے زائد اساتذہ کی ضرورت والے اسکولوں میں منتقل کیا جائے گا تاکہ تعلیمی نظام میں توازن پیدا کیا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ریشنلائزیشن کا عمل 15 جولائی سے شروع کیا جائے گا اور 20 جولائی تک اس حوالے سے درخواستیں جمع کروائی جا سکیں گی۔ اس پالیسی کے نفاذ سے نہ صرف تدریسی معیار بہتر ہوگا بلکہ حکومت کو سالانہ اربوں روپے کی بچت بھی متوقع ہے۔
مزید تفصیلات کے مطابق، 13 ہزار اسکولوں میں 20 ہزار 948 اساتذہ زائد ہیں، جبکہ دوسری طرف 13 ہزار 846 اسکولوں میں ٹیچر-سٹوڈنٹ تناسب کے مطابق 23 ہزار 648 اساتذہ کی کمی پائی جا رہی ہے۔ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے اساتذہ کی منتقلی ناگزیر ہو گئی ہے۔
