سہیل وڑائچ اگر صحافی نہ ہوتے تو کسی ملک میں واشروم صاف کرتے ،جواد احمد اگر گلوکا ر نہ ہوتے تو ۔۔۔۔!!!فضا علی کے طنزیہ تبصروں پر سوشل میڈیا صارفین کی کڑی تنقید

0

وکٹران اب پاکستان میں! Your Partner for Reliable Power 🔋 in Pakistan. 🇵🇰 The Best Energy Saving Solution ⚡

اداکارہ و میزبان فضا علی حالیہ دنوں میں اس وقت سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آگئیں جب انہوں نے مبینہ طور پر معروف صحافی سہیل وڑائچ کے حوالے سے طنزیہ تبصرے کیے۔ یہ تبصرے سوشل میڈیا صارفین کے ایک حلقے کو ناپسند گزرے، جن کا کہنا ہے کہ فضا علی جیسے شوبز سے وابستہ افراد کامیاب اور محنتی شخصیات کو نشانہ بنا کر اپنا "کمپلیکس” چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تجزیہ نگاروں اور صحافتی حلقوں کے مطابق، سہیل وڑائچ ایک قابل صحافی اور سابق لیکچرر ہیں، جنہوں نے ایف سی کالج جیسے معروف ادارے میں تدریس کی، اور بعد ازاں حکومت کی ناراضی کے باوجود صحافت سے جڑے رہنے کو ترجیح دی۔ ان کی خدمات کو علمی اور صحافتی دنیا میں اہم مقام حاصل ہے۔
سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو میں فضا علی پر یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ خود ایک ایسے نظام کی نمائندہ بن چکی ہیں جہاں "شارٹ کٹ” سے شہرت حاصل کرنا ممکن ہوتا ہے، مگر اس کی بنیاد قابلیت نہیں بلکہ دیگر غیر رسمی ذرائع ہوتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا:
"اگر فضا کی شکل اچھی نہ ہوتی تو شاید وہ سہیل وڑائچ کے گھر کام کرتی، مگر سہیل وڑائچ اگر صحافی نہ ہوتے تو آج کسی یونیورسٹی میں وائس چانسلر ہوتے۔”
دوسری جانب، کچھ حلقے فضا علی کے دفاع میں بھی سامنے آئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ رائے رکھنے کا حق سب کو حاصل ہے، اور شخصیت پر حملے کرنا خود بدتہذیبی کے زمرے میں آتا ہے۔
یہ واقعہ ایک بڑے سوال کو جنم دے رہا ہے:
کیا پاکستان میں سوشل میڈیا پر محنتی افراد کی تضحیک ایک نیا نارمل بنتا جا رہا ہے؟
صحافتی اور علمی حلقے اس رجحان کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں، اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ عوامی مکالمے میں دلیل، تحقیق اور اخلاقیات کو مقدم رکھا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.