بلوچستان کے ضلع سوراب میں فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں کے افسران کی رہائش گاہوں پر حملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت بلیدی شہید ہوگئے، دہشت گردوں نے افسران کی رہائش گاہیں نذر آتش کردیں اور بینک لوٹ لیا۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے مطابق فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں نے ضلع سوراب میں سرکاری افسران کی رہائش گاہوں پر حملہ کرکے انہیں نذر آتش کردیا۔
ترجمان کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سوراب ہدایت بلیدی کے گھر کو بھی نذر آتش کردیا گیا، ان کے گھر میں خواتین اور بچے موجود تھے، اے ڈی سی ہدایت بلیدی دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے علاوہ دہشت گردوں نے بازار میں بینک بھی لوٹ لیا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی پراکسیز نے دشمن کی ایما پر کارروائی کی اور سوراب میں ریاستی رٹ چیلنج کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔
شاہد رند کا کہنا تھا کہ سوراب میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز پہنچ گئی ہیں اور سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست دشمن عناصر کی ہر کوشش ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ضلع سوارب میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزدل دہشتگردوں نے معصوم و نہتے شہریوں بشمول بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے شہید ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور ان کے لیے صبر کی دعا کی۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں بھارتی پراکسیز دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، بھارت ان دہشتگردوں کو تربیت، اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے اور انہیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔
حالیہ عرصے کے دوران بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، دہشت گری کا ایک بڑا واقعہ جعفر ایکسپریس پر حملہ تھا، رواں سال 11 مارچ کو دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف 12 مارچ کی شام کو آپریشن شروع کیا جس میں 190 مسافروں کو بازیاب جبکہ 33 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا تھا، دوران آپریشن 5 اہلکاروں نے بھی جام شہادت نوش کیا تھا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق ٹرین میں مجموعی طور پر 380 مسافر سوار تھے، 354 مسافروں کو ٹرین سے بحفاظت نکالا گیا جبکہ 26 مسافر شہید ہوئے جبکہ ریلوے پولیس کا کانسٹیبل اور ریلوے کا ایک ملازم بھی شہید ہوا تھا۔
پہلگام حملے کے بعد بلوچستان میں دہشتگردوں کی بڑی تعداد دہشتگردانہ کارروائی کے لیے داخل ہوئی تھی جنہیں سیکیورٹی فورسز نے ہلاک کردیا۔