ملک میں 54 فیصد سے زائد سگریٹ برانڈز قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب، غیر قانونی سگریٹ قومی آمدن کو نقصان پہنچا رہے ہیں — IPOR رپورٹ

0

 

پشاور: انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ (IPOR) نے پاکستان میں غیر قانونی سگریٹوں کی کھلے عام فروخت پر اپنی جامع تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی، جس کے مطابق ملک میں فروخت ہونے والے 54 فیصد سے زائد سگریٹ برانڈز ملکی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

پشاور میں رپورٹ جاری کرتے ہوئے IPOR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر طارق جنید نے بتایا کہ 413 سگریٹ برانڈز میں سے صرف 19 برانڈز ہی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (TTS) سے مطابقت رکھتے پائے گئے، جبکہ باقی 286 برانڈز پر نہ ٹیکس اسٹیمپ موجود تھا اور نہ ہی لازمی گرافیکل ہیلتھ وارننگز۔

رپورٹ کے مطابق:

  • 332 برانڈز مقررہ قانونی کم از کم قیمت 162.25 روپے سے کم پر فروخت ہو رہے ہیں، جن میں سے بعض صرف 40 روپے میں دستیاب ہیں۔
  • غیر قانونی برانڈز میں سے 45 فیصد بیرون ملک سے اسمگل شدہ جبکہ 55 فیصد مقامی طور پر بغیر ٹیکس کے تیار ہو رہے ہیں۔
  • دیہی علاقوں میں قوانین پر عملدرآمد کی شرح صرف 42 فیصد ہے، جبکہ شہری علاقوں میں 51 فیصد۔

طارق جنید نے کہا، “غیر قانونی سگریٹوں کی فروخت پر قابو پانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ حکومت کو فوری طور پر مؤثر قانون نافذ کرنے اور دکانوں پر سخت چیکنگ کا نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔

IPOR نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے، قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے برانڈز کے خلاف کارروائی کی جائے اور قومی خزانے کے تحفظ کے لیے غیر قانونی سگریٹوں کے کاروبار کو روکا جائے۔


Leave A Reply

Your email address will not be published.