گلگت بلتستان کا جغرافیہ قومی سلامتی کے اہم مسائل میں شامل، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

0

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے نیشنل سیکورٹی ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپ صوبائی حکومت اور ایف سی این اے کے تعاون سے پہلی بار منعقد کی گئی ہے۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو قومی سلامتی کے امور سے آگاہی فراہم کرنا اور منفی پراپیگنڈے کے اثرات کو کم کرنا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ گلگت بلتستان کا جغرافیہ قومی سلامتی کے اہم مسائل میں شامل ہے، جن میں توانائی، خوراک، ماحولیاتی، انسانی اور معاشی سلامتی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی قومی سلامتی کی تشریح سرحد کی حفاظت تک محدود نہیں بلکہ اسے وسیع تر طریقے سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے لینڈ ریفارمز کے مسئلے کو حل کیا ہے، جس سے عوام کو زمینوں پر قبضے سے تحفظ ملا ہے۔ بجلی کی فراہمی کے مسائل پر قابو پانے کے لیے 9 میگاواٹ اضافی بجلی فراہم کی گئی ہے اور نلتر پاور پروجیکٹ کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی۔گلبر خان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور حلقہ بندیوں کا مرحلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے طلباء کے فیسوں کے مسئلے کے حل کے لیے 10 کروڑ روپے کا گرانٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں کے لیے یوتھ پالیسی اور بلاسود قرضوں کے پروگرام کا بھی ذکر کیا، جس کا مقصد انہیں کاروبار شروع کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے میگا منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے سفارشات دینے کا عزم کیا۔

وزیر اعلیٰ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گزشتہ سال خسارے کا بجٹ پیش کیا گیا تھا، لیکن اس سال عوام دوست بجٹ پیش کیا گیا ہے، جس میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔یہ ورکشاپ گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے لیے ایک مثبت اقدام ہے اور صوبائی حکومت مستقبل میں ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.