تازہ ترین

سپارک کا معروف تمباکو برانڈ کی جانب سے سگریٹ کی قیمتوں میں غیر قانونی کمی پر فوری کاروائی کا مطالبہ

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) ایک معروف تمباکو برانڈ کی جانب سے سگریٹ کی قیمتوں میں غیر قانونی کمی پر فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ کمپنی نے اپنی قیمتیں 483 روپے سے کم کر کے 283 روپے کر کے نہ صرف موجودہ تمباکو کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ عوامی صحت کو نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی ہے۔

اس سے قبل کمپنی فی ڈبی تقریباً 74 روپے ٹیکس ادا کرتی تھی جب کہ اب قیمت میں کمی کرنے کے بعد صرف 43 روپے ٹیکس ادا کر رہی ہے، یعنی ہر پیکٹ پر 32 روپے کی کمی ہو رہی ہے۔اس طرح ٹیکس ریونیو میں خاطر خواہ کمی کی وجہ سےملکی معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یہ ادارے ٹیکس سے بچنے کے لئے اپنی قیمتوں میں کمی کرتے ہیں ۔ مگر اس کمی کی وجہ سے نہ صرف ملکی معیشت اثر انداز ہوتی ہےبلکہ تمباکو نوشوں کی تعداد میں بھی خاصا اضافا ہوتا ہے ۔ 2019 کےڈیٹا کے مطابق ملک میں 615 ارب تک تمباکو سے منسلک صحت کے مسائل پر خرچ ہوئے اور تمباکو کی قیمتوں میں مزید کمی کی وجہ سے یہ قیمت بڑھ سکتی ہے ۔ مزید، معاشی و اقتصادی مسائل کے علاوہ یہ فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی خلاف ورزی بھی ہے جو واضح طور پر کہتا ہے کہ کوئی بھی تمباکو کا ادارہ بجٹ آنے کے بعد مقررہ سطح سے قیمت میں کمی نہیں کر سکتا۔

ڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر، پروگرام مینیجر سپارک نے ان اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا، “ان اداروں کی جانب سے سگریٹ کی قیمتوں میں غیر قانونی کمی نہ صرف تمباکو کنٹرول قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک خطرناک حکمت عملی بھی ہے جس سے نوجوان افراد میں تمباکو کے استعمال کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔”

سپارک متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملے پر فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے اور تمباکو کنٹرول قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ سپارک مزید درخواست کرتا ہے کہ وہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں پر مناسب جرمانے عائد کریں اور مستقبل میں ایسی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button