بھارت کا آئی سی سی میٹنگز کو متنازع بنانے کا پلان

بھارت کا آئی سی سی میٹنگز کو متنازع بنانے کا پلان

0

بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی میٹنگز کو بھی متنازع بنانے کی تیاری کر لی ہے۔ رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی نے اپنے متعصبانہ رویے سے ایشیا کپ کو پہلے ہی تنازعات میں گھیرے رکھا اور اب اس معاملے کو 4 سے 7 نومبر تک دبئی میں ہونے والی آئی سی سی میٹنگز میں اٹھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
پنجاب میں معدنیات و کان کنی کیلیے نیا قانونی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

ایشیا کپ کے دوران بھارتی ٹیم نے ایونٹ کے اختتام پر ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ بعد ازاں بھارتی بورڈ نے خط لکھ کر ٹرافی مانگی تو محسن نقوی نے صاف موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی کپتان خود آئے تو ایک تقریب میں ٹرافی دی جا سکتی ہے، تاہم بی سی سی آئی نے اس پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی اس معاملے کو اب آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں اٹھانے پر غور کر رہا ہے۔ اسی رپورٹ میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی میٹنگ میں شرکت کے حوالے سے بھی غیر یقینی ظاہر کی گئی ہے کیونکہ وہ اس سے قبل سالانہ اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔

آئی سی سی میٹنگز کا آغاز چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کے اجلاس سے ہوگا جس میں موبائل گیمنگ میں کھلاڑیوں کے امیج رائٹس پر بات چیت ہوگی۔ ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے کھلاڑیوں کی تصاویر ان کی اجازت کے بغیر استعمال کیے جانے کی مخالفت کی ہے، تاہم آئی سی سی اس مسئلے کو کھلاڑیوں کے بجائے متعلقہ بورڈز کے ساتھ حل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس معاملے میں خاص طور پر ریٹائرڈ یا غیر معاہدہ یافتہ کھلاڑیوں کے حقوق اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔

اجلاس میں انڈر 19 ورلڈ کپ کے فارمیٹ پر بھی گفتگو ہوگی۔ جونیئر ورلڈ کپ کا اگلا ایڈیشن آئندہ سال زمبابوے اور نمیبیا میں 50 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔ 16 ٹیموں پر مشتمل اس ایونٹ میں جاپان، تنزانیہ، امریکا اور اسکاٹ لینڈ سمیت چار ایسوسی ایٹ ٹیمیں پہلے ہی کوالیفائی کر چکی ہیں۔ فل ممبرز اس بات کے حامی ہیں کہ ٹورنامنٹ ون ڈے فارمیٹ میں ہی جاری رہے، جبکہ ایسوسی ایٹ ٹیمیں اسے ٹی ٹوئنٹی طرز میں کروانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.