وفاق سے ملنے والی رقم پر دو ارب کا کٹ لگانا علاقہ دشمنی کے مترادف ہے،کنسٹرکٹر گلگت بلتستان
گلگت(مصعب خالق) گلگت بلتستان کے ٹھیکیداروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جی بی کے ٹھیکہ داروں کو جو مسائل درپیش ہیں انکے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان کی ترقیاتی ریلیز اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے اور وفاق سے ملنے والی انتہائی حقیر سی رقم پر دو ارب کا کٹ لگانا علاقہ دشمنی کے مترادف ہے ۔وفاقی حکومت سے گزارش ہی وہ دو ارب کا کٹ لگایا ہے۔
اسکو دوبارہ بحال کیا جائے نہیں تو گلگت بلتستان کے ٹھیکہ دار عوام کو لیکر روڈ پر اترنے پر مجبور ہونگے ۔انکا مزید یہ کہنا تھا گلگت بلتستان کی حکومت نے خود ٹھیکہ داری شروع کی ہے اگر حکومت نے خود ٹھیکہداری کرنی ہے تو شوق سے کرے ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ پورے گلگت بلتستان کو کسٹم فری زون قرار دیا جائے اور کسٹم پوسٹ کو سوست سے ختم کرکے گلگت بلتستان کے حدود سے باہر متعین کیا جائے تاکہ گلگت بلتستان کے ٹھیکہ دار حصول رزق کے لیئے چائنہ کاروبار کر سکے ۔انکا مزید یہ کہنا تھا گلگت بلتستان کے تمام ٹھیکہ دار برادری حکومت نے جو نظام لایا ہے جی ٹو جی کے نام سے اسکا بھی بھرپور مخالفت کرتےہیں اور مطالبہ کرتے ہیں حکومت کو حکومت کرنے دیا جائے اور ٹھیکہ دار کو ٹھیکہ داری ۔
انہوں نے اسکے ساتھ قراقرم کوآپریٹیو بینک اور نیٹکو کی بھی بات کی انکا کہنا تھا قراقرم بینک واحد گلگت بلتستان کا منافع بخش ادارہ ہے جہاں پر سے ہزاروں نوجوان روزگار کماتے ہیں، گلگت بلتستان کے اس منافع بخش ادارے کو پھلا پھولا دیکھ کر بعض لوگوں کو شدید تکلیف ہوتی ہے وہ لوگ اسکو بھی نیٹکو کی طرح سیاسی اکھاڑہ بنا کر برباد کرنا چاہتے ہیں۔