گلگت بلتستان

ماضی میں مفاد عامہ کے منصوبے التواء کا شکار رہے،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان

گلگت(نمائندہ خصوصی)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سالانہ ترقیاتی پروگرام (جی بی اے ڈی پی) کی تیاری کے حوالے سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے دیئے جانے والے بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے  کہ تعمیر و ترقی کے اس سفر کو مزید موثر اور بہتر بنانے کیلئے درست سمت کا تعین ضروری ہے۔ گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کے تھرو فارورڈ کم کرنے اور اپنے وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے سالانہ ترقیاتی پروگرام (جی بی اے ڈی پی) کو تیار کرنے سے ترقیاتی عمل میں بہتری اور تیزی آئے گی۔

آئندہ مالی سال 2024-25 کے اے ڈی پی میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ پلاننگ کے اصولوں کے مطابق منصوبے مقررہ مدت میں مکمل ہوسکے۔ غلط پی سی ون بنانے کی وجہ سے ماضی میں مفاد عامہ کے منصوبے التواء کا شکار رہے ہیں جس سے گلگت بلتستان میں ترقی کا عمل متاثر ہوا ہے۔ مستقبل میں اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون حقیقی بنیادوں پر تیار کیا جائے تاکہ منصوبوں کی معیار اور رفتار کو یقینی بنایا جاسکے، اس حوالے سے پی سی ون کی تیاری کیلئے محکموں کے متعلقہ آفیسران کو محکمہ پلاننگ کی جانب سے خصوصی تربیت دی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ مالی سال 2024-25 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں انفراسٹرکچر کے بجائے ہیومن ریسورس پر توجہ دی جائے گی تاکہ جو منصوبے تیار ہونے کے باؤجود ابھی تک فعال نہیں ہیں ان منصوبوں کو فعال بنایا جائے اور ان منصوبوں کے ثمرات سے عوام مستفید ہوں۔ ناقص پی سی ون کی تیاری اور منصوبہ بندی کی وجہ سے محکمہ برقیات کے بیشتر منصوبے غیر ضروری التواء کاشکار ہیں، ہماری ترجیح ہے کہ پاور کے نئے منصوبوں کو اے ڈی پی میں شامل کرنے کے بجائے التواء کاشکار منصوبوں کو ٹارگٹ کرکے ان منصوبوں کی جلد تکمیل کو یقینی بنائیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے گا کہ ڈویلپمنٹ سائیکل متاثر نہ ہو۔ اجلاس میں صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ راجہ ناصر علی خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ ودیگر آفیسران شریک تھے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button