تحریر:سیف اعوان
میاں نواز شریف اور مریم نواز کا پنجاب کے عوام کو اگست اور ستمبر کے بجلی کے بلوں میں بڑا ریلیف قابل ستائش ہے۔
اس مہنگائی کے دور میں عام آدمی کے لیے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ 14 روپے تک کمی تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ پنجاب حکومت وفاقی حکومت کو اس کی مد میں 45 ارب روپے ادا کرے گی۔ پنجاب حکومت نے اپنے عوام سے دوستی کا عملی طور پر مظاہرہ کیا ہے۔ میاں نواز شریف کی سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے اپنے ہر دور حکومت میں عام آدمی کے لیے آسانیاں پیدا کی ہیں۔ مریم نواز بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس سلسلے کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ گو کہ مشکل ترین مالی حالات میں 45 ارب روپے کی ادائیگی ایک بڑا ایشو ہے لیکن میاں نواز شریف کی ہدایت پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز پنجاب کے عوام کے لیے خصوصا ان کی مالی مشکلات میں کمی لانے کے لیے کوئی بھی بڑے سے بڑا قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرتی۔
اس کی بڑی مثال ان کے وزیراعلی پنجاب بننے کے فوری بعد 35 ارب کا رمضان ریلیف پیکج ہے۔ جو کہ کسی بھی نئی حکومت کے اقتدار میں اپنے کے فورا بعد اتنا بڑا سٹیپ لینا تقریبا ناممکن ہوتا ہے لیکن مریم نواز نے شفاف انداز میں لوگوں کے گھروں تک یہ ریلیف پہنچایا اور ان کی عزت نفس کا بھی خیال رکھا۔ جس قسم کے معاشی مسائل کا سامنا وفاقی حکومت کو ہے ایسے ہی مسائل کا سامنا تمام صوبائی حکومتوں کو بھی ہے لیکن اس کے باوجود پنجاب حکومت صوبے کے عوام کو مسلسل ریلیف دے رہی ہے چاہے ۔وہ طلباءمیں الیکٹرک بائیک کی تقسیم ہو یا گندم ،آٹا اور سستی روٹی ہو۔ مریم نواز اپنے وسائل سے صوبے کو ایمانداری اور نیک نیتی سے چلا رہی ہیں۔ اس لیے اللہ تعالی بھی ان کے لیے آسانیاں پیدا کر رہا ہے۔ گزشتہ دو ماہ سے بجلی کے بلوں کی وجہ سے سب سے زیادہ عام آدمی پریشان تھا ان حالات میں پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں بڑا ریلیف عام آدمی کے لیے سب سے بڑا ایک سہارا بنے گا۔ انہی پیسوں سے عام آدمی اپنے ماہانہ گھریلو اخراجات پورے کر سکتا ہے۔ اپنے بچوں کی سکول فیس بھی بآسانی ادا کر سکے گا اور بزرگ والدین کی مہنگی ادویات بھی خرید سکے گا۔
اگر بات ادویات کی کی جائے تو مریم نواز نے ایک اور بڑا کارنامہ سر انجام دیا ہے کہ کینسر، ہیپاٹائٹس اور ٹی بی کے مریضوں کے لیے دو ماہ کی مفت ادویات ان کے دہلیز تک پہنچانے کا جو پروجیکٹ شروع کیا وہ الحمدللہ آج بھی کامیابی سے جاری ہے۔ اس کے علاوہ فیلڈ ہاسپٹل اور کلینک ان ویلز کے پروجیکٹ بھی کامیابی سے جاری و ساری ہیں یہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا ویژن ہے کہ وہ پنجاب کے بلا تفریق تمام طبقات کے لیے پروجیکٹ متعارف کروا رہی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے بعد باقی صوبوں میں اس پر سیاست کی جا رہی ہے جو کہ باعث تعجب اور باعث تشویش بھی ہے۔
باقی صوبوں کے عوام نے بھی ان لوگوں کو ووٹ اس لیے دیے ہیں تاکہ وہ ان کے مسائل حل کریں اور ان کی مشکلات میں کمی لائیں لیکن باقی صوبے اس کے برعکس پنجاب حکومت کے اقدام پر تنقید کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت وفاقی حکومت کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کی مد میں 45 ارب روپے براہ راست اپنے فنڈ سے ادا کرے گی اس کا وفاقی حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے باقی صوبوں کو بھی چاہیے کہ وہ اگست اور ستمبر کے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اپنے بجٹ میں کٹ لگائیں تاکہ ان کے عوام بھی کچھ سکھ کا سانس لے سکیں ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے پلان کی وجہ سے بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہیں کر سکتی۔ اگر پنجاب حکومت پاکستان کے باقی صوبوں کے عوام کے لیے ریلیف کا باعث بن رہی ہے تو سندھ اور خیبر پختونخواہ کو بھی اس عمل کو فالو کرنا چاہیے۔
ایک اور بات یہاں سب سے قابل ذکر ہے اب تک نوازشریف نے جتنے بھی میگا پروجیکٹ شروع کیے ہیں سندھ اور خیبر پختون خواہ نے ان کو کاپی کرنا شروع کر دیا ہے۔ مریم نواز نے سب سے پہلے پنجاب میں سستی روٹی کا اعلان کیا تو خیبر پختون خواہ اور سندھ کی حکومتوں نے بھی ان کی پیروی کی پھر مریم نواز نے پنجاب کے عوام کو سولر پینل دینے کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا تو سندھ اور خیبر پختون خواہ حکومتوں نے بھی اس کی پیروی کی اب اگر پنجاب حکومت بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے جا رہی ہے تو سندھ اور خیبر پختون خواہ کی حکومتوں کو اس پر پوائنٹس اسکورنگ کرنے کی بجائے اپنے صوبوں کی عوام کو ریلیف دینا چاہیے یہ ان کا حق بھی ہے۔
مریم نواز کے اب تک کے حکومتی اقدامات سے واضح ہو رہا ہے کہ انہوں نے وزیراعلی بننے سے پہلے اپنا ہوم ورک مکمل کیا ہے اس لیے وہ ہر ماہ پنجاب کے عوام کے لیے نیا پروجیکٹ لے کر آتی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ مریم نواز کے ساتھ پاکستان کے تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم میاں نواز شریف کا بھی ایک وسیع ترین سیاسی اور حکومتی معاملات کو چلانے کا تجربہ ہے مریم نواز ان کے تجربے سے اور رہنمائی سے بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہیں وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہیں
بجلی کے بلوں میں ریلیف کے اعلان کے بعد ایم کی ایم کے رہنما مصطفی کمال کی جانب سے کچھ تنقیدی انداز میں اس کی مخالفت کی جس کے جواب میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب حکومت یہ ریلیف اپنے وسائل سے دے رہی ہے آپ بھی سندھ حکومت سے درخواست کریں کہ وہ ایسا ہی ریلیف سندھ کے عوام کو بھی دیں ۔وزیرعلی پنجاب مریم نواز کے اس اقدام کی ایم کیو ایم کے ہی گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے تعریف کی ہے جس پر مریم نواز نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ سندھ حکومت کے مختلف وزرا ءکی جانب سے باعث تعجب ہے کہ مسلسل تین روز سے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے اس اقدام کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ بظاہر لگ رہا ہے کہ سندھ حکومت کے پاس اپنے صوبے کی عوام کو ریلیف دینے کے لیے فنڈز موجود نہیں ہیں اگر ان کے پاس فنڈز موجود ہوتے تو یقینا وہ عوام کو ریلیف دے سکتے تھے اگر دوسری جانب دیکھا جائے تو کراچی جیسے اتنے بڑے شہر کے لیے بھی سندھ حکومت کے پاس اگر فنڈز نہیں ہیں تو یہ بڑی تشویش ناک بات ہے ۔
گرمی ویسے بھی اگلے ماہ تک ہے اس کے بعد بجلی کے بلوں میں بھی کمی ہو جائے گی کیونکہ موسم کی تبدیلی کے بعد بجلی کی طلب میں بھی کمی ہو جاتی ہے اور بجلی کے بل بھی کم آتے ہیں اگر سندھ حکومت واقع ہی اپنے صوبے کی عوام کے ساتھ مخلص ہے تو ان کو چاہیے کہ مریم نواز کے اقدام کو فالو کرتے ہوئے اپنے صوبے کی عوام کو ریلیف دیں تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں ۔مریم نواز کی خوش قسمتی ہے کہ وہ اچھے عوامی نوعیت کے پروجیکٹس متعارف کراتی ہیں جس کو فالو کرنا باقی صوبوں کے لیے مجبوری بن جاتا ہے کیونکہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے اس دور میں معلومات اتنی تیزی سے ہر شخص تک پہنچتی ہے کہ وہ بھی مریم نواز کے منصوبوں کو زیر بحث لانا شروع کر دیتا ہے۔
جس پر باقی صوبوں کو بھی مجبورا غور کرنا پڑتا ہے ایسا ہرگز نہیں ہے کہ سندھ اور خیبر پختون خواہ کے افسران نالائق ہیں جیسے افسران پنجاب میں ہیں ایسے ہی باقی صوبوں میں بھی ہیں فرق صرف لیڈرشپ اور اس کی نیت کا ہے کہ وہ اپنے عوام کے لیے کتنا درد رکھتے ہیں اور ان کو اپنے عوام کی مشکلات کو سمجھنے میں کتنی دیر لگتی ہے ۔مریم نواز خاتون ہیں اس لیے ان کو گھریلو خواتین کے مسائل کا بھی بخوبی ادراک ہے ان کو معلوم ہے اگر کسی کا کچن نہیں چلتا تو اس کے گھر میں بھی مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔جب بجلی کے بل زیادہ آتے ہیں تو اس کا اثر عام آدمی کے کچن پر بھی پڑتا ہے اس لیے مریم نواز عوام کی نبض پر ہاتھ رکھتی ہیں اور ان کا مسئلہ ہر ممکنہ حد تک حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں ۔
مریم نواز سے آپ کو لاکھ اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ان کے عوام دوست منصوبوں سے کوئی بھی ذی شعور شخص اختلاف نہیں کر سکتا۔ اس لیے چند ماہ میں پنجاب میں مسلم لیگ نون خصوصا مریم نواز کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ مریم نواز عام آدمی کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہیں اور جس قدر ممکن ہو سکے ان کو ریلیف فراہم کر رہی ہیں ۔مریم نواز نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت کے لیے مکمل ہوم ورک کر رکھا ہے۔
اپنے منصوبوں کی تکمیل کے لیے وہ روزانہ کی بنیاد پر اجلاس اور میٹنگز کرتی ہیں ۔جب سے مریم نواز وزیراعلی پنجاب بنی ہیں وہ اپنی فیملی کو وقت کم دیتی ہیں زیادہ وقت ان کا عوامی نوعیت کے اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے ہی گزر رہا ہے یہ ایک عوام دوست حکمران ہونے کی سب سے بڑی نشانی ہے کہ وہ اپنی فیملی پر اپنے عوام کو ترجیح دے رہے ہیں مریم نواز کی فیملی اب پنجاب کے 11 کروڑ عوام بن چکے ہیں یہ انہوں نے پچھلے چند ماہ کی حکومت کے دوران ثابت کر کے دکھا دیا ہے۔