آزاد کشمیر

ترجمان محکمہ ان لینڈ ریونیو بھمبرکی فیس بک پر چلنے والی خبروں کی تردید

سیگریٹ فیکٹری کے گودام کسی کی دباؤ،سفارش سے نہیں کھولے،ترجمان ریونیو

بھمبر(نیوزڈیسک)ترجمان محکمہ ان لینڈ ریونیو بھمبردفتر ان لینڈ ریونیو افیسر سرکل کاکہناہے کہ گذشتہ روز
سوشل میڈیاپر مظفرآبادسے ایک فیس بک چینل نے حقائق کے خلاف خبر شیئر کی جسکی تردید کی جاتی ہے۔

 

محکمہ انلینڈ ریونیو ازاد کشمیر کی جانب سے والٹن ٹوبیکو کمپنی میرپور اور سیزن ٹوبیکو کمپنی بھمبر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی ایک جیسی دفعات عائد کرتے ہوئے گودام سیل کیے گئے تھے مزید براں یہ کہ سیزن ٹوبیکو کمپنی کا گودام محض 50 ہزار روپے جرمانے کے عوض ڈی سیل کیا گیا- دفتر ان لینڈ ریونیو سیزن ٹوبیکو کے حوالے سے متذکرہ بے بنیاد خبر کی مکمل تردید کرتا ہے –

بمطابق ریکارڈ دفتر ان لینڈ ریونیو، سیزن ٹوبیکو کمپنی کی جانب سے سگریٹ وغیرہ کی پروڈکشن ابھی شروع ہی نہیں ہوئی سیزن ٹوبیکو کمپنی کا کوئی گودام ضلع بھمبر کی حدود میں پایا گیا ہے، نہ سیل ہوا ہے اور نہ ہی ڈی سیل کیا گیا – فیڈرل ایکسائز ایکٹ, 2005 اور اس کے تحت بننے والے رولز کے مطابق ہر مینوفیکچرر بوقت رجسٹریشن اپنے کاروباری احاطہ /فیکٹری، مشینری، ایکسائز ایبل مال کی سٹوریج وغیرہ سے متعلقہ کوائف محکمہ لینڈ ریونیو کے سامنے ظاہر کرنے اور اس میں وقتاً وقتاً ہونے والی تبدیلیوں سے بھی محکمہ کو اگاہ کرنے کا پابند ہے تاہم کئی کمپنیز نے قانون کے مغائر غیر ظاہر شدہ گوداموں میں سامان ذخیرہ کیا ہوا تھا-

فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے تحت گودام ظاہر نہ کرنا ایک جرم ہے(offence) جس کے لیے مختلف سزائیں بشمول جرمانہ (penalties) ہیں ازاد ٹوبیکو کمپنی کے نان ایکسائز ایبل مال پر مشتمل دو گودام قانونی تقاضے پورے کیے جانے اور جرمانہ کی ادائیگی کے بعد ڈی سیل کیے گئے ہیں – تمام کمپنیز کے نان ایکسائز ایبل مال/ ایکسائز ایبل مال کے حوالہ سے دفتر ہذا کی پالیسی یکساں ہے۔

مزید پڑھیں:پی سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے نشر خبروں کی سختی سے تردید

کسی کمپنی کے گودام ڈی سیل کیے جانے کے حوالے سے دفتر ہذا پر کسی سیاسی، سرکاری یا حکومتی ادارے یا شخصیت کا کوئی دباؤ نہ ہے – دیگر کمپنیز کے سیل شدہ گودام اور مشتملہ سامان کی ملکیت ظاہر کیے جانے اور متعلقہ رجسٹر میں اندراج ہو کر دفتر ہذا پیش کیے جانے اور تحت ضابطہ قانونی تقاضے پورے کی جانے پر ڈی سیل کرنے کی کاروائی عمل میی لائی جائے گی-

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button