sui northern 1

والٹن کمپنی کا آزادکشمیر سے تمباکو فیکٹریاں ختم کرنے کا فیصلہ

0
Social Wallet protection 2

مظفرآباد(نمائندہ  خصوصی)حکومت آزادکشمیر کی جانب سے حراساں کرنے اور عدم تعاون پر والٹن تمباکو کمپنی کا آزادکشمیر سے تمباکو فیکٹریاں ختم کرنے کا فیصلہ، حکومت کو اربوں روپے ٹیکس کی مد میں نقصان سمیت سینکڑوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔ حکومت آزادکشمیر ہائیکورٹ کے حکم کی پاسداری نہ کر کے آئین و قانون شکنی کی مرتکب ہوئی ہے، 30 مئی2024 کو ہائیکورٹ آزادکشمیر نے کمپنی کھولنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت آزادکشمیر نے توہین عدالت کرتے ہوئے عدالتی حکم پر کان نہ دھرے اور خلاف ضابطہ بند کر کے رکھا ہے اور قواعد و ضوابط پورے نہیں کیے۔

sui northern 2

حکومت نے سرمایہ کاروں کے مسائل حل کرنے کے بجائے دھوئیں کی دیوار بنا دی۔پولیس کو غیر قانونی طور پر اس معاملے میں شامل کر کے کمپنی کو بند کر رکھا ہے، کمپنی بند کرنے میں شامل تمام محکمہ جات توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔60 کروڑ سے زائد ٹیکس ادا کرنے والی والٹن تمباکو کمپنی کو گزشتہ کافی عرصہ سے بغیر وجہ بتائے حکومت آزادکشمیر نے بند کر رکھا ہے۔ سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیاں کس کو مسائل بتائیں، حکومت نے بلاجواز ہٹ دھرمی میں نہ مانو اور سرمایہ کاروں کو تنک کرنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے، کوئی بھی ادارہ جائز مسائل سننے کیلئے بھی آگے نہیں بڑھ رہا، وزیراعظم بھی اس معاملے میں اتھارٹی نہیں رکھتے، ان کے افسران بھی بے بس نظر آتے ہیں،کمپنی نے حکومت آزادکشمیر سے کیے گئے تمام معاہدوں سے دستبرداری کا اعلان کر دیا، اس بارے کمشنر ان لینڈ کو باقاعدہ مکتوب تحریر کردیا گیا۔ کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ کمشنر آفس سے ان لینڈ ریونیو دفاتر کے چکر لگا کر تنگ آگئے ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر کے پاس مسائل سننے کا ٹائم نہیں ہے، بتایا جائے کہ والٹن تمباکو کمپنی نے کہاں گڑ بڑ کی یا کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا یا کہیں کوئی خلاف ضابطہ عمل کیا۔آزادکشمیر میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والی کمپنی حکومتی عدم دلچسپی کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہے۔

نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر کمپنی کو قانونی لوازمات پورے کرنے کے باوجود بند رکھنے سے کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے۔ آزادکشمیر میں سگریٹ تیار کرنیوالی والٹن تمباکو کمپنی میں 600 سے سات سو ملازم کام کرتے ہیں فیکٹری بند ہونے کی وجہ سے چھ سے سات سو خاندانوں کے چھولے ٹھنڈے پڑ گے ان کو ذریعہ معاش سے محروم کر دیا گیا اور ان چلتی ہوئی فیکٹریوں سے منسلک کاروبار تقریباً 30 سے زائد کاروبار بھی شدید متاثر ہوے اور وہ لوگ بھی بے روزگار ہو گے ،آزاد کشمیر میں ان فیکٹریوں کے بند ہونے سے عام لوگوں کو نقصان ہونے کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر حکومت کو بھی نقصان ہو رہا ہے اور ماہانہ یہ کمپنی 10 کروڑ تک کا ریونیو حکومت آزادکشمیر کو فراہم کرتی ہے، والٹن تمباکو کمپنی نے صرف فروری کے مہینے میں بند ہونے کے باوجود 08 کروڑ کا ٹیکس حکومت کو دیا ہے۔

آزادکشمیر میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے اور تمام لوازمات پورے کرنے کے باوجود کمپنی کو حکومت آزادکشمیر کی جانب سے بند رکھنا بظاہر حکومت آزادکشمیر کی آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کرنے والی چند کمپنیوں کو بھگانے کی کوشش لگ رہی ہے۔دوسری جانب پولیس کی کمپنی کے معاملات میں بے جا مداخلت بھی کئی سوال پیدا کررہی ہے۔ ایک طرف حکومت آزادکشمیر ریاست کی آمدن بڑھانے کے دعوے کررہی ہے جبکہ دوسری جانب آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں سے ناروا سلوک اور جان بوجھ کر کرڑوں کا نقصان پہنچانا لمحہ فکریہ ہے۔ کمپنی حکام بھی کہہ رہے ہیں کہ حکومت بتائے تو سہی کہ والٹن تمباکو کمپنی نے کیا جرم کیا جس کی وجہ سے کمپنی بند رکھی گئی ہے؟؟؟

Leave A Reply

Your email address will not be published.