حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار حکومت آزادکشمیر ہو گی،جماعت اسلامی ضلع پونچھ

0

راولاکوٹ(نمائندہ خصوصی) حکومت ایف سی ۔ پی سی ۔ رینجرز کو آزاد کشمیر بلانے کی غلطی نہ کرے۔ حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار حکومت آزادکشمیر ہو گی۔

راولاکوٹ میں گذشتہ سال سے ایک بھی منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ بجٹ سے قبل حکومت پونچھ کے منصوبے مکمل کرے متعلقہ ممبران اسمبلی کو لوگوں کے مسائل سے دلچسپی نہیں،سی ایم ایچ راولاکوٹ کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر کام نہ ہوا تو ممبران اسمبلی اور حکومتی دفاتر کے سامنے دھرنا دیں گے ۔ان خیالات کااظہار جماعت اسلامی ضلع پونچھ کے امیر سردار زاہد رفیق ایڈووکیٹ ، سردار سجاد انور،سردار قیوم افسر،عدنان رزاق،تنویراسلم وسیم صیاد،محمدممتاز اور دیگر نے غازی ملت پریس کلب راولاکوٹ میں پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے عوام اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہے۔

حکومت بجائے مسائل حل کرنے کے مزید مسائل پیداکر رہی ہے اوراب آزاد کشمیر بھرمیں بدنام زمانہ فورس ایف سی ۔ پی سی ۔ رینجرز کوتعینات کرکے عوام میں اشتعال پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔حکومت کے اس طرح کے اقدامات سے بھارت کو پروپیگنڈہ کرنے کاموقع مل رہاہے۔جس سے خطہ میں امن وامان کی صورتحال مزیدبگڑسکتی ہے اورتحریک آزادی کشمیرکوناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ عوامی حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے والوں کے خلاف اگر طاقت کا استعمال کرنے کی کوشش کی گئی توجماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپوراقدامات اٹھائے گی۔جماعت اسلامی نے ہمیشہ عوامی حقوق کے تحفظ کی کوشش کی ہے اورعوام کوہرطرح کاتحفظ فراہم کیاہے۔راولاکوٹ میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہورہاہے حکومت مکمل طورپرضلع پونچھ کونظراندازکررہی ہے۔جس سے مزیدمسائل جنم لے رہے ہیں اورعوام میں حکومت کے خلاف نفرت پھیل رہی ہے۔متعلقہ ممبران اسمبلی کی طرف سے بے حسی انتہائی افسوسناک ہے۔

بجٹ 2024ء میں دیئے گئے ترقیاتی منصوبے آنے والے بجٹ سے قبل مکمل نہ کئے گے توممبران اسمبلی حکومتی دفاترکے سامنے دھرنے دیں گے۔اس وقت راولاکوٹ مسائل کی آماجگاہ بن چکاہے۔پونچھ ڈویژن کے ہیڈکوارٹرراولاکوٹ میں قائم سی ایم ایچ راولاکوٹ میں سہولیات کافقدان ہے۔جس کے باعث روزانہ ہزاروں مریضوں کوپریشانی کاسامناکرناپڑتاہے سی ایم ایچ میں آیم آرآئی،سٹی سکین کی عدم دستیابی آئے روزایکسرے مشین کی خرابی ادویات کی کمی اہم ترین مسائل ہیں۔اس طرح راولاکوٹ کے مختلف شعبہ جات میں خصوصاًڈاکٹرزکی عدم دستیابی سی ایم ایچ راولاکوٹ میں ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔جبکہ ڈی ایچ کیوچک کی عدم تعمیرعوام تشویش کاشکارہیں۔13سال بعدمیڈیکل کالج کاپی سی ون منظورنہ ہوسکاجس سے میڈیکل کالج کے طلبہ وطالبات کاتعلیمی حرج ہورہاہے اورنہ ہی میڈیکل کالج کے ملازمین کومستقل کیاجارہاہے۔اس وقت بھی سٹاف کی شدیدکمی ہے اسی طرح دریک ڈیم فیزiiکی عدم تکمیل سے اربوں روپے کاقومی نقصان ہورہاہے پولی ٹیکنیک کی بلڈنگ نہ ہوناحکومت کی نااہلی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ بلدیاتی نمائندوں وسائل مہیاکیے جائیں تاکہ وہ صحیح معنوں میں عوامی خدمات سرانجام دے سکیں۔اسی طرح شہرکی صفائی کے حوالے سے ذبح خانہ کھلے آسمان تلے ہونے اورباہرسے آنے والوں کاٹھنڈی کسی کے مقام پرگندگی کے ڈھیراستقبال کرتے ہیں۔

جس سے ہماری نیک نامی اورسیاحت کونقصان پہنچ رہاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہاؤسنگ سکیم مسائل کی اماجگاہ بن چکی ہے فوری طورمسائل حل کیے جائیں۔گلشن شہداء پراجیکٹ میں الاٹیوں سے لاکھوں روپے لے کرہاؤسنگ سکیم کامکمل نہ ہونابھی بڑاسوال ہے۔اسپیشل ایجوکیشن سنٹرکونارمل بجٹ میں شامل کیاجائے اورسٹاف کومستقل کیاجائے۔حالیہ بارشوں سے متاثرین کے نقصا ن کاازالہ کیاجائے۔چھوٹاگلہ روڈاورچڑیاگھرکوفعال بناانتہائی ضروری ہے۔تاریخی مقامات کی سڑکیں کھنڈرات کامنظرپیش کررہی ہیں ان کی تعمیربھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔کیپٹن حسین خان اورغلام حیدرجنڈالوی کے مزارات کی سڑکوں کی تعمیرکی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.