کے ایف سی واقعہ میں ملوث افرادکی گرفتاریاں اورتفتیش میرٹ پر کی جارہی ہے،ضلعی انتظامیہ میر پور
میرپور(نیوزڈیسک)ضلعی انتظامیہ میرپور کے ترجمان نے کے ایف سی واقعہ میں ملوث افراد اور گرفتاریوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی شروع دن سے میرٹ پر کارروائی ضابطہ عمل میں لائی جا رہی ہے موقع پر موجود افراد کو فوری طور پر جبکہ بعد ازاں ملوث افراد کو ثبوت کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔

بے گناہ لوگوں کو تفتیش کرنے کے بعد پہلے ہی چھوڑ دیا گیا ہے جبکہ واقعہ میں ملوث ایسے تمام افراد جن کے خلاف شواہد ہیں ان کی گرفتاریوں اور ان کے خلاف مقدمات قانون و قاعدے کے مطابق درج کیے گے ہیں۔ انتظامیہ اور پولیس کا شروع دن سے موقف ہے کہ کے ا یف سی واقعہ میں کوئی سیاسی،مذہبی جماعت،مسالک یا کسی فرقہ کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں پائے گے اور نہ ہی کسی مذہبی مسلک کی طرف سے اس واقعہ میں لوگوں کو اشتعال دیکر حملہ کروایا گیا۔
اس سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ نے فرداً فرداً تمام علماء اکرام کو بریف بھی کیا کہ اس حملہ میں کسی سیاسی جماعت مذہبی مسلک کا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اس واقعہ کی آڑ میں کسی بے گناہ افراد کو ملوث کیا جارہا ہے اس طرح اس واقعہ کی آڑ میں کسی مسجد یا مرکز پر انتظامیہ کی طرف خود یا کسی گروہ کو قبضہ کے حوالے سے بھی کوئی کارروائی زیر غور نہیں ہے جہاں تک مرکزی جامع مسجد کا معاملہ ہے وہ علماء کرام کے باہمی مشاورت سے حل کیا جائے۔ واقعہ میں گرفتار افراد میں سے جن کو چھوڑا گیا ہے ان کا واقعہ میں ملوث نہ ہونے پر رہائی کی گئی ہے۔گرفتار شدہ گان میں سے کسی کو پیسے لیکر نہیں چھوڑا گیا اگر کسی کے پاس اس کے ثبوت ہیں تو وہ ضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں لائیں تاکہ ایسے افراد کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
اتوار کے روز ڈپٹی کمشنر آفس کے ترجمان کی طرف سے وضاحتی بیان میں کہاگیا کہ کے ایف سی واقعہ دہشتگردی کا واقعہ ہے جس کے خلاف انتظامیہ اور پولیس نے گرفتاریاں عمل لائی تھیں ان میں سے بعض افراد کو شک کی بناء پر بھی گرفتار کیا گیا تھا جو تحقیقات کے دوران بے گناہ پائے گے انہیں رہا کردیا ہے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کو انتظامیہ نے نہ تو کسی سیاسی و مذہبی جماعت سے منسلک کیا اور نہ ہی کسی مسلک کو ملوث کیا۔واقعہ میں اب وہی لوگ گرفتار ہیں جن کے ثبوت موجود ہیں۔اس واقعہ کی انکوائری صاف شفاف اور منصفانہ بنیادوں پر ہورہی ہے جس میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جارہا۔
اس واقعہ کو مذہبی مسلک سے نہ تو جوڑا جائے اور نہ ہی یہ کوئی مذہبی مسئلہ ہے۔یہ ایک دہشت گردی تھی جس میں پرائیویٹ کاروباری مرکز کو نقصان پہنچا کر میرپور کے امن کو تباہ کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
