اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ سزا یافتہ افراد پنجاب اسمبلی آئے، یہ لوگ پہلے بھی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ملوث رہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ملک احمد خان نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس مائنڈ سیٹ کے پیچھے کون ہے؟ جس مائنڈ سیٹ کو مقدس مقامات کا احترام نہیں وہ اسمبلی کا کیا احترام کرے گا، وزیراعلیٰ مریم نواز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی اور واقعہ کی اعلیٰ سطح انکوائری کرائی گئی۔
لاہور میں 6، 7 اور 8 فروری کو بسنت منائے جائی گی، نوٹیفکیشن جاری
ملک احمد خان نے کہا کہ ایوان کی کارروائی رولز کے مطابق چلائی جاتی ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطے رہنے چاہئیں اور سیاسی جماعتیں وفاق کو مضبوط کرتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی میں آنے کے لیے اجازت نامہ کی ضرورت ہوتی ہے اور سیکیورٹی کے معاملہ کو کسی صورتحال میں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آمد پر خوشی ہوئی مگر غیر متعلقہ افراد کو اسمبلی لایا گیا جن کے پاس شناختی کارڈ بھی نہیں تھا، مسلح لوگوں کو اسمبلی میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔