کراچی (11 نومبر 2025): 27ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبوں میں وزرا اور مشیروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ترمیم کے بعد سندھ میں چار مزید صوبائی وزرا شامل کیے جا سکیں گے جبکہ دو نئے مشیر بھی کابینہ کا حصہ بن سکیں گے۔ ذرائع کے مطابق ترمیم منظور ہوتے ہی سندھ اسمبلی کے اراکین نے وزارت یا مشاورت حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، اور حالیہ کابینہ میں نظر انداز رہنے والے بعض سینئر رہنما بھی دوبارہ متحرک ہو گئے ہیں۔
27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کر دیاگیا
ترمیم سے قبل سندھ کو 18 وزرا اور 5 مشیر رکھنے کی اجازت تھی، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر 22 وزرا اور 7 مشیروں تک پہنچ گئی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے "شیم شیم” کے نعرے لگائے۔ وزیر قانون نے کہا کہ یہ بل سینیٹ سے دو تہائی اکثریت کے ساتھ منظور ہو چکا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، آئین ایک مقدس ذمہ داری ہے جس کے ساتھ آج بے ایمانی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کو قومی اسمبلی میں ترمیم کی منظوری کے لیے واضح اکثریت حاصل ہے، اور آئینی ترمیم منظور کرنے کے لیے 224 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔