سینئر اداکار محمود اختر نے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں مبینہ مغربی اثر و رسوخ اور غیرملکی فنڈنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ندا یاسر میک اپ کے باعث تنقید کی زد میں آگئیں
پی ٹی وی کے سنہری دور سے تعلق رکھنے والے محمود اختر کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے کئی یادگار ڈراموں میں شاندار کردار ادا کیے۔ وہ اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں مگر وقتاً فوقتاً وطن واپس آتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے پاکستانی ڈراموں میں غیرملکی مداخلت اور مغربی سوچ کے فروغ پر کھل کر بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹی وی کے ہر دور کی تبدیلی دیکھی ہے، لیکن ماضی میں ڈرامے زیادہ سچے، باوقار اور معیاری ہوتے تھے۔ جب ڈائجسٹ کہانیاں آنے لگیں تو معیار گر گیا، اور اب ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے تحت مغرب سے مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے فنڈنگ کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق یہ رجحان ہماری اخلاقیات اور سماجی اقدار کو متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ڈرامے اپنی اصل روح کھو چکے ہیں۔ اگر یہ روش جاری رہی تو مستقبل میں ہماری ثقافت اور معاشرہ شدید تنزلی کا شکار ہو جائے گا۔