اسلام آباد میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آٹھ اسلامی ممالک کے منصوبے کے تحت فلسطین میں امن فورس تعینات کی جائے گی اور توقع ہے کہ پاکستان بھی فورس بھیجنے کے بارے میں فیصلہ کرے گا؛ انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں غزہ میں فوری جنگ بندی، جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نو اور مغربی کنارے پر اسرائیلی قبضے کو روکنے کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا، انڈونیشیا نے اپنے بیس ہزار فوجی بھیجنے کی پیشکش کی ہے، آٹھ ملکوں نے مشترکہ بیان جاری کرکے فلسطین کے مسئلے کا حل ایک ہزار نو سو سڑسٹھ سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر اور القدس شریف کو دارالحکومت ماننے کی بات کی ہے، فلسطینی اتھارٹی نے اس کا خیرمقدم کیا ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی بالکل واضح ہے اور بدلنے والی نہیں جبکہ انہوں نے سیاسی استعمال سے گریز کی اپیل بھی کی اور کہا کہ میدان پر فلسطینی قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈیل کریں گے اور امید ہے کہ معاہدہ قبول کیا جائے گا۔