سزا یافتہ افسر کی بحالی کی کوشش ناکام، بورڈ نے ایجنڈا متفقہ طور پر مسترد کر دیا

اسلام آباد – پاکستان اسپورٹس بورڈ کی 34ویں بورڈ میٹنگ، مورخہ 23 جولائی 2025، میں سابق سزا یافتہ افسر نصراللہ رانا کو ان کے اصل عہدے اور مکمل اختیارات کے ساتھ بحال کرنے کی تجویز کو اجلاس میں شریک تمام ممبران نے متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔
یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب ایک روز قبل ایک قومی اخبار میں خبر شائع ہوئی کہ نصراللہ رانا، جو پہلے ہی انکوائری، ذاتی سماعت اور اعتراف جرم کے بعد ملازمت سے برطرف کیے جا چکے ہیں، کو دوبارہ ڈائریکٹر (نیشنل فیڈریشن) اور ڈائریکٹر ہوسٹل جیسے اہم عہدوں پر تعینات کیا جا رہا ہے۔ اس میڈیا انکشاف کے بعد اجلاس میں بورڈ ممبران نے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور متفقہ طور پر ایجنڈے کو مسترد کرتے ہوئے ان کی گریڈ تنزلی کے سابقہ فیصلے کو برقرار رکھا۔
آل پاکستان اسپورٹس بورڈ ایمپلائز یونین (CBA) نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سزا یافتہ اور غیر معتبر افراد کو دوبارہ مالی و انتظامی اختیارات دینا ادارے کی ساکھ اور شفافیت کے لیے شدید خطرہ ہے۔ ایسے افراد کی بحالی ایک خطرناک مثال قائم کر سکتی ہے، جسے بروقت فیصلے سے روک دیا گیا۔
یونین کے سیکرٹری جنرل، انجم شہزاد گجر نے کہا:
“ہم میڈیا کے بروقت کردار، بورڈ ممبران کے اصولی مؤقف اور خاص طور پر ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ، محترم یاسر پیرزادہ صاحب کے شفاف اور جرأت مندانہ فیصلے پر دلی تشکر کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے ادارے کے وقار کا بھرپور تحفظ کیا۔”
