نئی نمبر پلیٹس سے متعلق شہریوں کے لیے بڑی خبر سامنے آ گئی ہے، سندھ حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ اس پالیسی پر ہر صورت عملدرآمد کیا جائے گا۔
حکومتی ترجمان سعدیہ جاوید نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر کی حالیہ پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نئی نمبر پلیٹ پالیسی سیف سٹی منصوبے کا اہم حصہ ہے اور اس پر تنقید لاعلمی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی پر بے بنیاد الزامات اور گمراہ کن بیانات پھیلانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ منعم ظفر کو تعصب کی عینک اتار کر دیکھنا چاہیے۔
سعدیہ جاوید نے کہا کہ نمبر پلیٹ منصوبہ عوامی تحفظ اور جرائم کی روک تھام کے لیے ہے۔ اگر کوئی بلڈنگ گر جائے تو تنقید کی جاتی ہے، اور اگر خالی کرائی جائے تو احتجاج ہوتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خود اپنی پالیسیوں پر کنفیوژن کا شکار ہے اور ترقی کے ہر اقدام کی مخالفت کرتی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ کا اجرا لازمی قرار دیا ہے جسے ٹیکس وصولی اور جرائم پر قابو پانے سے جوڑا جا رہا ہے۔ کراچی میں اس وقت 35 لاکھ سے زائد موٹرسائیکلیں اور 23 لاکھ سے زائد گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، جن کے لیے نئی نمبر پلیٹس کا اجرا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
محکمہ ایکسائز کی جانب سے اب تک واضح احکامات تو جاری نہیں کیے گئے، لیکن شہریوں کو ٹریفک پولیس کی جانب سے چالان کا سامنا ہے۔ نئی موٹرسائیکل نمبر پلیٹ کے لیے 1850 روپے اور گاڑی کے لیے 2450 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر محکمہ ایکسائز آن لائن درخواستیں وصول کر رہا ہے، تو نمبر پلیٹس بذریعہ کورئیر ان کے گھروں تک بھی پہنچائی جائیں۔