ڈیرہ اسماعیل خان میں پاک فوج کے تعاون سے منعقد ہونے والے گرینڈ امن جرگے میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے جید علماء کرام اور مشائخ نے شرکت کی۔ اس جرگے کا مقصد علاقے میں امن و امان کے قیام، فتنے اور شرپسند عناصر کے خاتمے کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرنا تھا۔ علماء کرام نے فتنے خوارج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ چند گمراہ عناصر ہیں جو مساجد، بازاروں اور عوامی مقامات پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔

جرگے کے مہمانِ خصوصی جنرل آفیسر کمانڈنگ، میجر جنرل نیک نام تھے، جنہوں نے علاقے میں سیکیورٹی کی صورتحال اور پاک فوج کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ علماء و مشائخ نے نہ صرف پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا بلکہ شہداء کو بھی زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فتنہ خوارج کا قلع قمع کرنے کے لیے قوم، خصوصاً دینی قیادت کا متحد ہونا وقت کی ضرورت ہے۔
مولانا نقیب اللہ نے کہا کہ ہم علاقے میں بدامنی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مولانا خلیل احمد سراج نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہمیشہ کے لیے امن و خوشحالی عطا فرمائے۔ شیعہ علماء کونسل کے جنرل سیکریٹری کاظم سیبتینی نے کہا کہ فتنہ خوارج کے خلاف آپریشن میں علماء کا اعتماد بہت ضروری ہے، کیونکہ یہی چند عناصر لوگوں کو عبادت گاہوں اور بازاروں میں نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا دینی و قومی فریضہ ہے کہ ہم ممبروں سے امن کا پیغام دیں اور پاک فوج کا بھرپور ساتھ دیں۔
علماء کرام نے علاقے میں تعلیم، خصوصاً بچیوں کی تعلیم، اور صحت کے میدان میں پاک فوج کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ہر فورم پر قیامِ امن، بین المذاہب ہم آہنگی اور ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ جرگے کا انعقاد علاقے میں پائیدار امن، یکجہتی اور اتحاد کی ایک مثبت مثال بن کر سامنے آیا ہے۔
