پاکستان

پاکستان کو روشن کرنے کے لیے ٹکال گاؤں میں سولر سسٹم کی تقسیم

اسلام آباد(نیوزڈیسک)چین کی سرکردہ توانائی کمپنی،  شن شنگ نے ٹکال گاؤں سے تبدیلی کا سفر شروع کیا ہے، جس سے درمیانی سے کم آمدنی والے پس ِمنظر کے 3000 سے زائد باشندوں کے لیے اُمید اور ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ ٹکال گاؤں، پنجاب، پاکستان میں واقع، کلر سیداں تحصیل کی چوہا خالصہ یونین کونسل کا ایک بڑا گاؤں ہے۔
شن شنگ کمپنی کی جانب سے ٹکال گاؤں کی کمیونٹی کے لیے سولر سسٹم کی تقسیم ایک اہم قدم ہے۔ چینی کمپنی کی طرف دیے گئے سولر سسٹم کا ٹکال کے بزرگوں اور عمائدین نے خیر مقدم کیا۔ علاقہ معززین کے علاوہ مختلف سیاسی وابستگیاں رکھنے والے عوامی نمائندوں نے بھی اِس تقریب میں شرکت کی اور اِس نیک مقصد کی بھر پور حمایت کی ۔
ڈاکٹر طلعت شبیر، ٹکال کے رہائشی اور انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز، اسلام آباد میں چائنا پاکستان سٹڈی سنٹر کے ڈائریکٹر نے اِس موقع پر استقبالیہ خطاب کیا، جس میں انہوں نے پاکستان کے دیہاتی علاقوں کوروشن کرنے کے لیے شن شنگ کمپنی کے عزم کو سراہا۔ اُنہوں نے اس بتایا کہ اِس کوشش سے مستفید ہونے والے 200 سے زیادہ مستحق خاندانوں کی نشاندہی کی گئی اور اُن کی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سولر سسٹم دیے گئے۔

 

 

کمیونٹی کے تعاون کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے، شن شنگ کے چیئرمین، ڈیوڈ لی، نے ٹکال گاؤں سے شروع ہونے والی اِس مہم کے ساتھ اپنی لگن کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا، شن شنگ انٹرنیشنل سولر انرجی ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ پرائیویٹ کمپنی، لمیٹڈ، جو اپنی لیتھیم بیٹری کی تیاری اور پاور سسٹم کے جامع حل کے لیے مشہور ہے، 2025 تک پاکستان میں ایک پیداواری یونٹ قائم کرنے کے لیے تیار ہے جس سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا اور سولر سے متعلق مہارت کو فروغ ملے گا۔
تحقیق اور ترقی پر توجہ کے ساتھ، شن شنگ کا مقصد جدید حل متعارف کروانا ہے جس میں شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑیاں، ریفریجریٹرز، اوون، اور الیکٹرک سکوٹر بھی شامل ہیں۔ شن شنگ کی طرف سے فراہم کردہ سولر کٹس میں چارجنگ یونٹس، دو لائٹ بلب، اور ایک سولر پینل شامل ہیں۔ شن شنگ کا سولر پاور سسٹم چھوٹے دیہی گھرانوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس سے ایک پنکھا اور تین بلب جلائے جا سکتے ہیں اور یہ 8-10 گھنٹے تک کے لیے شمسی پینلز کے ذریعے مؤثر طریقے سے چارج ہو سکتے ہیں۔

بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے بہت سے شہری مالی دباؤ کو کم کرنے کے لیے تیزی سے شمسی توانائی کی طرف رُخ کر رہے ہیں۔ روایتی توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے افراد اور گھرانوں کو پائیدار متبادل تلاش کرنے پر آمادہ کیا ہے جو نہ صرف حد سے زیادہ بلوں سے نجات فراہم کرتے ہیں بلکہ ماحولیاتی تحفظ میں بھی حصہ ڈالتے ہیں۔ شمسی توانائی ایک پرکشش حل پیش کرتی ہے، جو توانائی کا ایک قابل تجدید اور سرمایہ کاری مؤثر ذریعہ فراہم کرتی ہے۔

تقریب سے راجہ جاوید اخلاص ، میجر لطاسب ستی ، چوہد ری ریاض، اور چوہدری سرفراز افضل نے خطاب کیا۔ سولر سسٹم کی تقسیم کی تقریب میں چوہدری جاوید کوثر کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button