اٹک(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وکلا برادری نے آئین کے تحفظ، قانون کی حکمرانی اور بنیادی حقوق کی فراہمی کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے وکلا کے قتل پر فوری نوٹس لیتےہوئے احکامات جاری کئے ، ملزم گرفتار ہے، انصاف ہوتا ہوا سب کو نظر آئےگا، مقتول وکلا کے اہل خانہ کے لئے ابتدائی طورپر فی کس 20 ملین روپے جاری کئے جا رہے ہیں، سکیورٹی کے معیارات میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اٹک ڈسٹرکٹ بار کے زیر اہتمام جاں بحق وکلا کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اچھے انسان ہمیشہ یادوں میں نقش رہتے ہیں اور خوشبو کی طرح ان کی موجودگی ہمارے ارد گرد رہتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جاں بحق وکلا ہمارے درمیان ہمیشہ موجود رہیں گے۔ انہوں نے اپنے ترکہ اور ورثہ میں وکلا کی شکل میں ایک بڑا خاندان دیا ہے۔ وزیرقانون نے کہا کہ میں اس موقع پر رنجیدہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سکیورٹی کے معیارات میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ واقعہ کے فوری بعد پنجاب حکومت نے فوری اقدام کئے۔ ملزم کی گرفتاری اور تفتیش کے بعد کسی قسم کی رعایت نہ برتنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت آپ کو غافل نظر نہیں آئے گی، یہ ہمارے لئے ایک ٹیسٹ کیس ہے اور وفاقی و صوبائی حکومتیں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔ وزیر قانون نے مزید کہاکہ یہ واقعہ ایک ایسی سوچ کی عکاسی کرتا ہے کہ مقدمہ نہیں لڑنا چاہیے جو بد قسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکیل مقدمہ کے نتائج کا ذمہ دار نہیں ہوتا۔ نتیجہ مقدمہ کےمیرٹ پر ملتا ہے۔ اس مقدمہ میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائےگی۔ یہ قتل بہت بڑا سانحہ ہے ۔
حکومت کی سنجیدگی نظر آ رہی ہے اور آتی بھی رہے گی۔ وزیر قانون نے مزید کہا کہ ضابطہ فوجداری اور دیگر قوانین کے تحت ریاست اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وکلا کے اہل خانہ کی معاونت کا کہا گیا ، انسان کاکوئی نعیم البدل نہیں۔ ایسے مواقع پر جو ممکن ہو ضرور کیاجانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے فوری طورپر فی کس 20 ملین روپے ریلیز کئے جا رہے ہیں اور جو کچھ مزید ممکن ہوا کیاجائےگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا واقعہ ہواتوسب کا دھیان ادھر ہو گیا لیکن ہمارے کئی دوست حادثات اور کینسر جیسے موزی امراض سے دنیا چھوڑ جاتے ہیں ۔
ان کے اہل خانہ بھی حق دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب مل جل کر جو ممکن ہوا کریں گے۔ وکلا اپنے طورپر گروپ انشورنس کے لئے اقدامات کریں۔ کسی بھی معاشرے میں وکلا انسانی حقوق ، انصاف کی فراہمی، قانون کی حکمرانی اور آئین کی آزادی سمیت جمہوریت کے استحکام کے لئے سب سے اہم طبقہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود وکلا کی اپنی زندگی کے مسائل سب سے زیادہ عدم توجہ کا شکار ہوتے ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمیں مل کر سوچنا چاہیے کہ اس طرح کے واقعات کا تدارک کر نا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی پر موجود اہلکاروں کی نفسیاتی سکریننگ کی ضرورت ہے۔ ایک مسلح اہلکار جس کی ہر جگہ پرپہنچ ہواس کی نفسیاتی جانچ ہونی چاہیے۔ عدالتوں کے احاطہ میں مسلح سکیورٹی اہلکاروں کے لئے ضابطہ اخلاق طے کیاجائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ میری آپ سے گزارش ہے کہ ایک دوسرے سے تعاون کریں اور عدالت کے احاطہ کو محفوظ بنائیں ۔ حکومت آئین کے تحفظ،جمہوریت کے استحکام اور بقا کے لئے وکلا کی قربانیوں کو ہمیشہ عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ وکلا کی تاریخ قربانیوں کے حوالےسےبھری پڑی ہے۔
معزز منصفین سے درخواست ہے کہ وکلا کو فتح کرنے کی جو کوشش کی گئی اس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے ۔ حق پرلڑنے والے سپاہیو ں کو دبایا نہیں جاسکتا۔ وکلا نے ہمیشہ ملک ، جمہوریت اور عوام پر مشکل وقت آیاتو متحد ہو کردار اداکیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ وکلا حق کی آواز ہیں اور حق کی آواز کو طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر وکلا کی بہتری کے اقدامات کا آغازاٹک سے کریں گے جس کے لئے وکلا سے مشورت کی جائے گی۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ بار پر زور دیا کہ بار میں بعض مقامات کو ملک اسرار اور ذوالفقار مرز ا کے ناموں سے منسوب کیاجائے۔ اٹک بار کے مین ہال کو ملک اسرار ایڈووکیٹ اور ذوالفقار مرزا ایڈووکیٹ کے نام سے منسو ب کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
وزیر قانون نے شہید وکلا کے اہل خانہ سے کہا کہ حکومت ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ان کی یادگاریں تعمیر کی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ وکلا کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لئے ہر طرح کے ممکنہ اقدامات کو یقینی بنایا جائےگا۔