چینی آٹو جائنٹ گیلی اور ایچ آر ایل انجینئرنگ کا پاکستان میں پہلا کمرشل نیو انرجی وہیکل منصوبہ شروع کرنے کا اعلان

0

چینی آٹو جائنٹ گیلی اور ایچ آر ایل انجینئرنگ نے پاکستان میں پہلا کمرشل نیو انرجی وہیکل (NEV) CKD اور CBU منصوبہ شروع کرنے کے لیے اسٹریٹجک جوائنٹ وینچر کا اعلان کیا ہے، جو ملک میں پائیدار اور توانائی مؤثر ٹرانسپورٹیشن کی طرف منتقلی کا سنگ میل ثابت ہوگا۔

یہ شراکت داری حکومتِ پاکستان کے صاف توانائی اور الیکٹرک موبلٹی کے وژن کے مطابق ہے، جس کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات میں کمی لانا ہے۔ اس جوائنٹ وینچر سے پاکستان میں نیو انرجی وہیکلز (NEVs) کی وسیع پیمانے پر اپنانے کی راہ ہموار ہوگی۔

پائیدار مستقبل کا آغاز

ایچ آر ایل گروپ کے چیئرمین زاہد رفیق نے اس شراکت داری کو پاکستان کے لیے ایک "گیم چینجر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے ایک جدید اور صاف مستقبل کی بنیاد رکھے گا۔ منیجنگ ڈائریکٹر جہانزیب زاہد نے اس منصوبے کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا، جس کا مقصد نہ صرف گاڑیوں کی پیداوار بلکہ ایک پائیدار کمرشل ٹرانسپورٹیشن ایکو سسٹم کا قیام بھی ہے۔

پاکستان میں الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کا نیا دور

ایچ آر ایل-گیلی شراکت داری کے تحت، پاکستان میں نیو انرجی بسیں (NEV Buses)، لائٹ کمرشل وہیکلز (LCVs) اور ہیوی ڈیوٹی ٹرکس (HDTs) متعارف کرائے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر، مکمل تیار شدہ گاڑیاں (CBUs) درآمد کی جائیں گی، جبکہ ایک جدید مقامی اسمبلی پلانٹ کے قیام کا بھی منصوبہ ہے، جس سے مقامی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

گیلی کی عالمی کامیابی اور پاکستان میں ترقی کی صلاحیت

گیلی، جو 2024 کی فارچیون گلوبل 500 فہرست میں 185ویں نمبر پر ہے، مسلسل الیکٹرک وہیکل (EV) ٹیکنالوجی میں مارکیٹ لیڈر رہی ہے۔ گیلی نے 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 3.33 ملین سے زائد یونٹس کی ڈیلیوری کی۔ اب پاکستان کے کمرشل EV مارکیٹ میں اپنی توسیع کے ساتھ، گیلی کا ہدف پاکستان کو NEV کی مینوفیکچرنگ اور برآمدات کے لیے ایک کلیدی مرکز بنانا ہے۔

مستقبل کے لیے نئی راہیں

ایچ آر ایل انجینئرنگ اور گیلی کی اس شراکت داری سے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں انقلاب آئے گا، جو نہ صرف ماحول دوست ٹرانسپورٹیشن کے حل فراہم کرے گا بلکہ پاکستان کی معیشت کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا، اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.