اسلام آباد میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کرپشن، ناقص تفتیش اور غیر حاضری کے الزامات پر 10 افسران و اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل رفعت مختار راجہ کی زیر صدارت محکمانہ احتساب کے عمل کے دوران گزشتہ دو ماہ میں کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث 12 افسران کے خلاف کارروائی کی گئی۔
سلیکٹرکا نامناسب رویہ اور فحش سوالات، سابق بنگلادیشی خاتون کرکٹر کے الزامات پر تحقیقات کا فیصلہ
ادارے نے دو انسپکٹرز، سات سب انسپکٹرز اور ایک لوئر ڈویژن کلرک کو برطرف کر دیا، جب کہ دو انسپکٹرز کو تنزلی دے کر سب انسپکٹر کے عہدے پر منتقل کیا گیا۔ برطرف اہلکار لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد زون میں تعینات تھے۔
مزید بتایا گیا کہ تین انسپکٹرز، دس سب انسپکٹرز، ایک اے ایس آئی، ایک کانسٹیبل، ایک اسسٹنٹ، دو یو ڈی سی اور ایک ایل ڈی سی کو ناقص کارکردگی پر معمولی سزائیں دی گئیں۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ نے کہا کہ کرپشن، غفلت یا ناقص تفتیش میں ملوث افراد کے لیے ادارے میں کوئی جگہ نہیں۔ ایف آئی اے کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کے لیے سخت احتسابی عمل جاری ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں بلا امتیاز کی جا رہی ہیں۔
ان کے مطابق مؤثر احتساب ہی کرپشن اور انسانی سمگلنگ کے خاتمے کی ضمانت ہے۔