سلوواکیہ میں وزیراعظم رابرٹو فیکو پر فائرنگ کرنے والے 72 سالہ شہری کو عدالت نے 21 سال قید کی سزا سنادی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ شہر ہینڈلووا میں اس وقت پیش آیا جب وزیراعظم عوام سے ملاقات کے بعد واپس جا رہے تھے۔ حملہ آور نے ان پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔
ارباز خان نے بیٹی کا نام سِپارا رکھ دیا، اسلامی نام سوشل میڈیا پر وائرل
ابتدائی طور پر اس واقعے کو قتل کی کوشش قرار دیا گیا تھا، تاہم بعد میں تفتیش کے بعد اسے دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر درج کیا گیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے صرف ایک شخص نہیں بلکہ ملک کے اعلیٰ سیاسی نمائندے پر حملہ کیا، جس کا مقصد حکومتی پالیسیوں کو متاثر کرنا تھا۔
عدالت کے مطابق یہ حملہ قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ تھا، اسی بنیاد پر 21 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
وزیراعظم رابرٹو فیکو نے عدالتی فیصلے کے بعد بیان میں کہا کہ وہ حملہ آور کو معاف کرتے ہیں اور اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کریں گے۔
یہ واقعہ سلوواکیہ میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی اور تقسیم کو مزید نمایاں کرتا ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ وزیراعظم فیکو کی روس نواز پالیسیوں اور یوکرین کی امداد روکنے کے فیصلوں نے ملک میں شدید اختلافات پیدا کیے ہیں۔