– وفاقی دارالحکومت کی مرکزی سبزی منڈی میں افغان مہاجرین کے مبینہ اثر و رسوخ میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے، جس پر مقامی تاجر برادری نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ منڈی میں قبضہ گروہوں کی سرپرستی میں منشیات فروشی، اسلحہ کی ترسیل اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ متعلقہ حکام اس صورتحال پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق افغان باشندے منڈی میں کاروبار پر غالب آ چکے ہیں اور ٹرالے اور گاڑیاں سڑکوں کے دونوں جانب کھڑی کر کے ٹریفک کی روانی کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ شکایات کے مطابق جب کوئی ان سے راستہ خالی کرنے کی بات کرے تو یہ افراد منظم انداز میں مزاحمت کرتے ہیں، جس سے منڈی کا ماحول خوفناک بن جاتا ہے۔
تاجروں کا دعویٰ ہے کہ متعدد افغان افراد جعلی شناختی دستاویزات کے ذریعے کاروبار کر رہے ہیں، اور غیر قانونی طور پر مقیم مہاجرین کے خلاف کسی قسم کی موثر کارروائی دیکھنے میں نہیں آ رہی۔ تاجروں کے مطابق، بھاری رشوتوں کے بدلے میں کئی عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت سے آزاد رہتے ہیں، جس سے اداروں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے پہلے بھی اس مسئلے پر نوٹس لینے اور کارروائی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ تاجر برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت، عدلیہ، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری ایکشن لیں تاکہ منڈی کو غیر قانونی عناصر سے پاک کیا جا سکے۔
تاجروں نے صدرِ مملکت، وزیرِاعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف، وزیر داخلہ، چیف کمشنر، ڈی سی، آئی جی، ایس ایس پی اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ منڈی میں امن و امان قائم کیا جائے اور تاجر برادری کو غیر قانونی دباؤ سے نجات دلائی جائے۔
تاجر نمائندگان نے خبردار کیا ہے کہ اگر حالات جوں کے توں رہے تو وہ احتجاجاً کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔