پھل وٹامنز، معدنیات اور حل پذیر ریشے سے بھرپور ہوتے ہیں اور ذائقے کے لحاظ سے بھی لاجواب سمجھے جاتے ہیں، مگر ماہرین کے مطابق انہیں خالی پیٹ کھانا بعض اوقات صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی (ف) کے ارکان قومی اسمبلی کیلیے ’’ہدایت نامہ‘‘ جاری کردیا
ترش پھل جیسے مالٹے، لیموں اور گریپ فروٹ خالی پیٹ کھانے سے معدے کی جھلی میں خراش پیدا کر سکتے ہیں، خاص طور پر ان افراد میں جو گیسٹرائٹس یا ایسڈ ریفلکس کا شکار ہوں۔
سیب میں موجود زیادہ ریشہ اور فریکٹوز خالی پیٹ بدہضمی اور پھولنے کا باعث بن سکتے ہیں، جبکہ انگور کی تیزابیت خون میں شکر کی سطح کو اچانک بڑھا کر بھوک اور چڑچڑاہٹ پیدا کر سکتی ہے۔
پپیتا میں موجود پاپین خالی پیٹ کھانے سے حساس معدے میں تکلیف پیدا کر سکتا ہے، جبکہ تربوز، خربوزہ اور شہد کا خربوزہ زیادہ پانی اور قدرتی شکر کی وجہ سے خون میں شکر کی سطح پر اثر ڈال سکتے ہیں۔
کیلا خالی پیٹ کھانے سے پوٹاشیم اور میگنیشیم کی زیادہ مقدار جسم میں عدم توازن پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر دل کے مریضوں کے لیے۔ کچا آم بھی تیزابیت کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ پھل خالی پیٹ کھانے سے خون میں شکر کی سطح بڑھ سکتی ہے، تاہم نقصان سے بچنے کے لیے بہتر یہ ہے کہ پھلوں کو پروٹین یا صحت مند چکنائی کے ساتھ کھایا جائے، جیسے مٹھی بھر بادام، اخروٹ یا تھوڑا سا پنیر، تاکہ وٹامنز ڈی، ای، کے اور اے بہتر طور پر جذب ہوں اور شکر کی سطح متوازن رہے۔