معروف گلوکارہ حمیرا ارشد نے اداکار و گلوکار فواد خان کی پاکستان آئیڈل میں جج کے طور پر شمولیت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس شو میں ایسے افراد کو ججز بنایا گیا ہے جن کا موسیقی سے کوئی تعلق نہیں۔
ایک انٹرویو میں حمیرا ارشد نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب موسیقی سے ناواقف لوگ ججز بنے ہیں۔ ایسے افراد کو خود احساس ہونا چاہیے کہ اگر ان کا موسیقی سے تعلق نہیں تو انہیں ایسے پروگرامز میں جج بننے کا حق نہیں۔
قتل کیس میں مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی چوھدری نعیم اعجاز گرفتار
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اسپانسرز کی خواہش پر مشہور چہروں کو شامل کیا جاتا ہے، مگر ان چہروں کو خود سمجھنا چاہیے کہ وہ موسیقی کے معیار پر فیصلہ کرنے کے اہل نہیں۔ وہ بطور سلیبرٹی تو بیٹھ سکتے ہیں، لیکن جج بننا درست نہیں۔
حمیرا ارشد نے اس صورتحال کو پروگرام کا مذاق قرار دیا اور کہا کہ اگر کوئی امیدوار جج سے کہے کہ آپ خود گا کر دکھائیں تو کیا وہ سیکھنے کے لیے دو مہینے بعد واپس آئے گا؟
انہوں نے کہا کہ بعض مواقع پر ناقص کارکردگی کے باوجود ججز جذباتی ہو جاتے ہیں، جو اس شو کے معیار پر سوال اٹھاتا ہے۔ ان کے مطابق ایسے پروگرامز میں ججز وہ ہونے چاہییں جنہوں نے اپنی زندگی موسیقی کے فروغ کے لیے وقف کی ہو۔
واضح رہے کہ پاکستان آئیڈل سیزن 2 اس وقت جاری ہے، جس میں فواد خان، راحت فتح علی خان، بلال مقصود اور زیب بنگش ججز کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔