دنیا کی سب سے بڑی کلاؤڈ کمپنی ایمیزون ویب سروسز (AWS) ایک بڑی تکنیکی خرابی کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں متعدد معروف ایپس اور ویب سائٹس عارضی طور پر بند یا شدید متاثر ہوئیں۔
یہ خرابی نہ صرف تفریحی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اثر انداز ہوئی بلکہ مالیاتی اور سرکاری ویب سائٹس میں بھی بڑے پیمانے پر تعطل دیکھنے میں آیا، جس سے دنیا بھر میں صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
AWS کے مطابق ان کی کئی سروسز میں بڑھتی ہوئی ایرر ریٹس اور سست روی دیکھی گئی ہے، جبکہ تکنیکی ٹیمیں سسٹم کی بحالی کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں۔ تاہم، مختلف ایپس اور کمپنیاں کئی گھنٹوں تک متاثر رہیں۔ یہ 2024 میں CrowdStrike کی خرابی کے بعد انٹرنیٹ کی سب سے بڑی عالمی سطح کی بندش قرار دی جا رہی ہے۔
ایٹمی پروگرام سے متعلق 10سالہ معاہدے کا وقت پورا ہوچکا، اب عالمی معاہدے کے پابند نہیں: ایران
متاثر ہونے والے پلیٹ فارمز میں فورٹ نائٹ، اسنیپ چیٹ، روبلوکس اور کلیش آف کلینز جیسے مشہور گیمنگ ایپس شامل ہیں۔ اسی طرح مالیاتی ایپس جیسے کوائن بیس اور رابن ہڈ بھی بند رہیں۔ AI اسٹارٹ اپ Perplexity کے سی ای او نے تصدیق کی کہ ان کی سروس متاثر ہونے کی وجہ AWS کی خرابی تھی۔
ایمیزون کی اپنی خدمات، بشمول پرائم ویڈیو، الیکسا اور آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم بھی متاثر ہوئے، جبکہ کئی صارفین نے ایمیزون کی موبائل ایپ تک رسائی میں مشکلات کی اطلاع دی۔
برطانیہ میں بھی اس خرابی کے اثرات نمایاں رہے، جہاں بڑے بینکوں جیسے لائیڈز بینک اور بینک آف اسکاٹ لینڈ کے ساتھ ساتھ ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں ووڈافون اور بی ٹی کی خدمات متاثر ہوئیں۔ یہاں تک کہ برطانوی ٹیکس و ادائیگیوں کا ادارہ HMRC کی ویب سائٹ بھی بند ہو گئی، جس سے ہزاروں صارفین متاثر ہوئے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کے مالک ایلون مسک نے اس دوران طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا، X کام کر رہا ہے، جسے صارفین نے AWS پر انحصار کرنے والی کمپنیوں پر تنقید کے طور پر دیکھا۔
AWS کی جانب سے مکمل بیان جاری نہیں کیا گیا، صرف سروس اسٹیٹس ویب سائٹ کا حوالہ دیا گیا جبکہ ایمیزون نے میڈیا کے سوالات کا کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا کا ڈیجیٹل نظام چند بڑی کمپنیوں پر کس قدر انحصار کرتا ہے، اور کسی ایک سروس میں خرابی عالمی سطح پر کاروبار، سیکیورٹی اور عوامی اعتماد کو متاثر کر سکتی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اس طرح کے واقعات اس بات کی وارننگ ہیں کہ دنیا کو ڈیجیٹل انحصار کے متبادل راستے اور مضبوط بیک اپ سسٹمز کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے بحرانوں سے بچا جا سکے۔