اسلام آباد:(ویب رپورٹر),حکام کے مطابق عمران خان کو آج ایف آئی اے نے طلب کر رکھا تھا، ایف آئی اے حکام آج صبح سے چیئرمین پی ٹی آئی کے منتظر تھے۔
ایف آئی اے حکام کی جانب سے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے لیے مختلف سوالات تیار تھے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کے نہ آنے پر اب اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
:فورین فنڈنگ کیسے مونے لانڈرنگ کیس ما تبدیل
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے فارن فنڈنگ کیس کو منی لانڈرنگ کیس میں تبدیل کرتے ہوئے عمران خان کو مرکزی ملزم نامزد کر دیا ہے جس کے تحت انہیں طلبی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے اور پیش نہ ہونے پر ان کی گرفتاری کے امکانات ظاہر کیے جا چکے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے کراچی کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں عمران خان کو 31 اکتوبر کو طلبی کا دوسرا نوٹس ان کی رہائش گاہ بنی گالہ اور زمان پارک لاہور کی رہائش گاہ کے ایڈریس پر بھیجا گیا۔
نوٹس میں عمران خان کو ہدایت کی گئی کہ وہ (پیر 31 اکتوبر کو) آج ایف آئی اے کراچی کے سامنے دستاویزات کے ساتھ حاضر ہوں۔
ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان نے بیرونِ ملک سے آنے والی کروڑوں روپے کی رقم اسلام آباد میں قائم نجی بینک کی جناح ایونیو برانچ سے نکلوائی اور اکاؤنٹ خود استعمال کیا۔
:عمران خان کی گرفتاری کا امکان
ذرائع کے مطابق اگر عمران خان ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ان کو گرفتار کرنے کا امکان ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع نہیں کیا۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق فارن فنڈنگ کیس میں کراچی سے پی ٹی آئی کے 3 اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا بھی امکان ہے جبکہ پیر کو عمران خان کے پیش نہ ہونے پر اگلے ہفتے ایف آئی اے کراچی کی ٹیم ان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد یا لاہور روانہ ہو گی۔