اسلام آباد؛(مدثر چوہدری),چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے توشہ خانہ کیس کا متفقہ فیصلہ سنایا۔
یکشن کمیشن نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا ہے کہ ہماری رائے ہے کہ عمران خان نااہل ہیں۔الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اب رکنِ قومی اسمبلی نہیں رہے، ان کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 پی کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ بھی کر لیا۔ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے موقع پر پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، اسد عمر، فیصل جاوید، شیریں مزاری اور ملیکہ بخاری الیکشن کمیشن پہنچے۔
اس موقع پر فواد چوہدری اور اسد عمر کو الیکشن کمیشن کے گیٹ پر روک لیا گیا۔ پی ٹی آئی کے کارکن بھی بڑی تعداد میں الیکشن کمیشن پہنچے تھے تاہم پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر کے انہیں واپس بھیج دیا۔
فیصلے کے وقت ڈی آئی جی اسلام آباد خود بھی الیکشن کمیشن میں موجود تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی جانب سے طلب کیا گیا اہم اجلاس 11 بجے ہوا۔
اجلاس کے دوران اسلام آباد انتظامیہ نے سیکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی۔
اجلاس میں توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے پر بھی مشاورت کی گئی۔
بریفنگ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بتایا گیا کہ سیکیورٹی کے لیے رینجرز، ایف سی اور پولیس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔
توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے کے موقع پر الیکشن کمیشن کے اطراف ایس ایس پی کی نگرانی میں سخت سیکیورٹی تعینات کی گئی۔
الیکشن کمیشن اور اس کے اطراف 1 ایس ایس پی، 5 ایس پیز، 6 ڈی ایس پیز سمیت ساڑھے 11 سو اہلکار تعینات کیے گئے۔ریڈ زون میں آج داخلہ محدود کیا گیا جبکہ الیکشن کمیشن میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند تھا۔
توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے موقع پر اسلام آباد انتظامیہ نے آنسو گیس کے شیل الیکشن کمیشن پہنچائے۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ احتجاج کے پیشِ نظر آنسو گیس کے شیل پہنچائے گئے۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے اسلام آباد انتظامیہ سے فول پروف سیکیورٹی مانگی تھی۔الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ فیصلے کے وقت پی ٹی آئی کے کارکنان کے جمع ہونے کا خدشہ ہے لہٰذا سیکیورٹی کے لیے رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی تعینات کیے جائیں۔