کراچی(نیو زڈیسک)انسداد پولیو مہم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا، جس کی صدارت چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے مشترکہ طور پر کی۔ اجلاس میں کمشنر کراچی، سیکریٹری صحت، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، محکمہ پولیس، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور ای او سی سندھ کے کوآرڈینیٹر ارشاد علی سودھر سمیت تمام متعلقہ محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ صوبے کے تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیو مہم 9 سے 15 ستمبر تک سندھ کے 30 اضلاع میں چلائی جائے گی۔ اس خصوصی مہم کے دوران 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔سندھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ارشاد علی سودھر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مہم کے عملے کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے کراچی کے بس ٹرمینلز کی نقشہ سازی کی گئی ہے۔ سندھ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے خصوصی ٹیمیں سہراب گوٹھ بس ٹرمینل پر تعینات کی جائیں گی، جہاں سے روزانہ 150 بسیں روانہ ہوتی ہیں، تاکہ بچوں کو قطرے پلائے جا سکیں۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دیگر صوبوں اور خاص طور پر افغانستان سے آنے والے بچوں کو تمام ریلوے اسٹیشنز اور بس اڈوں پر پولیو کے قطرے پلانے چاہئیں۔ انہوں نے تمام ڈی ایچ اوز، ڈپٹی کمشنرز، پارٹنر اداروں، پولیو اور ای پی آئی عملے کو ہدایت کی کہ ہر بچے کی ویکسینیشن یقینی بنائی جائے۔ انہونے مزید کہا کہ انہیں وائرس سے ماحول کو صاف کرنے کے لیے اضافی محنت کرنا ہوگی، اور یہ صرف ہر فرد کی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ پولیو کے خاتمے کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔