لاہور: عدالتی حکم کے باوجود صدر پاکستان تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی کے آج بھی رہا نہ ہونے کا امکان ہے۔
عدالت نے 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کی تھی اور تمام قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد عدالت نے پرویز الہٰی کی رہائی کی روبکار بھی جاری کر دی ہے۔
تاہم ذرائع کا بتانا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود پرویز الٰہی کے آج بھی رہا ہونے کا امکان نہیں ہے اور پولیس کی بھاری نفری اور بکتربندی گاڑی کیمپ جیل کے باہر موجود ہے۔
پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کو تھری ایم پی او کے تحت نظر بند کرنے کی سفارش کر دی ہے اور اس حوالے سے پولیس نے ڈپٹی کمشنر کے نام نظربندی کے احکامات جاری کرنے کے لیے خط بھی لکھ دیا ہے۔
پولیس کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پرویز الٰہی نقص امن کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں لہٰذا انہیں تھری ایم پی او کے تحت نظر بند کرنے کی اجازت دی جائے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نے ابھی تک تھری ایم پی او کے تحت پرویز الٰہی کی نظربندی کا فیصلہ نہیں کیا ہے اور ڈپٹی کمشنر آفس سے صدر پاکستان تحریک انصاف کی نظر بندی کے احکامات ابھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
خیال رہےکہ 11 جولائی کو لاہور کی بینکنگ کورٹ نے پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 5 لاکھ روپےکے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
ایف آئی اے نے پرویز الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے، انہیں 26 جون کو جیل سے رہائی کے فوری بعد ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا تھا۔