صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے جس کے ساتھ ہی قومی اسمبلی تحلیل ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی تھی، صدر آئندہ 48 گھنٹے میں اسمبلیوں کی تحلیل کے پابند تھے، صدر کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل نہ ہونے پر 48 گھنٹے بعد اسمبلی خودبخود تحلیل ہوجانی تھی، لیکن رات گئے صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کرنےکی سمری پر دستخط کر دیئے۔ وزیر اعظم آج اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے نگران وزیر اعظم کے ناموں پر غور کریں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کا کہنا ہے کہ منتخب حکومت نے اپنی 5 سالہ آئینی مدت مکمل کرلی ہے، آئین کے آرٹیکل 58کے تحت وزارت پارلیمانی امور نے حکومت تحلیل کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے، سمری میں آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت عبوری حکومت تشکیل کی استدعا کی گئی ہے، حکومت تحلیل کی سمری منظوری اور نگران حکومت تشکیل ہونے پر وزارت پارلیمانی امور باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔