میجر طفیل محمد شہید نشانِ حیدرکو خراج عقیدت:وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد: پاک سرزمین کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کا آج 65 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے،
پاک فوج کی طرف سے دوسرا نشان حیدر حاصل کرنیوالے میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کو فاتح لکشمی پور کے طور پر جانا جاتا ہے۔
میجر طفیل محمد 22 جون 1914 کو انڈین پنجاب کے علاقے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے، شہید نے ڈی اے وی کالج جالندھر سے تعلیم حاصل کی، 1941 میں انڈین ملٹری اکیڈمی ڈیرہ دھون سے کمیشن حاصل کیا۔
وہ 1947 میں آزادی کے بعد پاک فوج کی پنجاب رجمنٹ میں شامل ہوگئے، 1954 میں مشرقی پاکستان میں ایسٹ پاکستان رائفلز میں بطور انسٹرکٹر اہم ذمہ داری سونپی گئی۔
میجر طفیل محمد کو 7 اگست 1958 میں لکشمی پور میں گھسنے والی بھارتی فوج کے خلاف کارروائی کا حکم ملا، انہوں نے دشمن کی چوکی پر جوانمردی سے حملہ کیا، دشمن کی گولیوں کا سامنا کرتے ہوئے وہ شدید زخمی ہونے کے باوجود آگے بڑھتے رہے۔
انھوں نے دستی بم پھینک کر اپنے جوانوں کو شدید نقصان پہنچانے والی دشمن کی مشین گن کو ناکارہ بنا دیا، مادرِ وطن کا یہ جری بیٹا دشمن کے سامنے چند گز کے فاصلے پر بہادری سے سیسہ پلائی دیوار بنا رہا۔
میجر طفیل محمد شہید کی لازوال قربانی کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدرسے نوازا گیا، میجر طفیل محمد کو فاتح لکشمی پور بھی کہا جاتا ہے، ان کا مزار بورے والا کے نواحی گاؤں طفیل آباد میں ہے۔
پاک فوج کا میجر طفیل محمد شہید کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے میجر طفیل محمد شہید (نشان حیدر) کو ان کے 65 ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا، میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کا اعزاز پانے والے دوسرے شہید ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ میجر طفیل محمد شہید نے 1958 میں مشرقی پاکستان کے لکشمی پور سیکٹر میں جرأت اور بہادری سے دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا مزید کہنا تھا کہ ان کی شہادت ہمیں وطن عزیز کے دفاع کیلئے دی گئی پاک فوج کی غیر معمولی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے، قوم کو اپنے ان بہادر سپوتوں پر فخر ہے۔