بدخشاں: افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں میں خود کش کار بم دھماکہ میں نائب گورنر ملا نثار احمد احمدی اور ان کا ڈرائیور جاں بحق6 افراد زشدید زخمی ہوگئے ۔ایک طالبان اہلکار نے بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے گورنر کے قافلے کو اس وقت دھماکے سے نشانہ بنایا جب وہ سڑک سے جا رہے تھے۔
بدخشاں صوبے میں طالبان کے میڈیا آفس کے سربراہ معز الدین احمدی نے کہا کہ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ کئی ہفتوں بعد افغانستان میں اس نوعیت کا یہ بڑا حملہ ہے۔طالبان انتظامیہ "داعش” تنظیم کے ارکان کو نشانہ بنانے کے لیے کارروائیاں کر رہی ہے۔
داعش دارالحکومت کابل سمیت شہری مراکز میں کئی بڑے حملوں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے۔دریں اثنا افغانستان میں سخت گیر طالبان تحریک کی طرف سے خواتین کی ملازمت پر عائد پابندیوں کے حوالے سے موقف میں نرمی دیکھنے میں آئی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی طرف سے خواتین کی ملازمت پر عائد پابندیوں کے باوجود طالبان حکومت نے ناروے کی پناہ گزین کونسل کو افغانستان کے متعدد صوبوں میں اپنے دفاتر میں لڑکیوں کو ملازمت پر رکھنے کی اجازت دی ہے۔ناروے کی پناہ گزینوں کی کونسل کے سیکرٹری جنرل یان ایگلینڈ نے مائیکرو بلانگ ویب سائٹ ‘ٹوئٹر’ پر ایک ٹویٹ میں کونسل میں ملازمت کرنے کے لیے افغان لڑکیوں کی واپسی اور قندھارسمیت افغانستان کے دیگر علاقوں میں انسانی بنیادوں پر سرگرمیوں کی بحالی کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں انسانی امدادی سرگرمیوں میں مرد و خواتین کو یکساں مواقعے فراہم کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ 24 دسمبر 2022 کو طالبان حکام نے ملک میں کام کرنے والی 1,260 غیر سرکاری تنظیموں میں افغان خواتین کی ملازمت پرپابندی لگا دی تھی۔
طالبان حکام کا کہنا تھا کہ انہیں خواتین کے اسلامی لباس، حجاب پہننے اور جسم اور چہرے کو ڈھانپنے سے متعلق "سنگین شکایات” موصول ہوئی تھیں جس کے بعد خواتین کی ملازمت پرپابندی عاید کی گئی تھی ، تاہم اقوام متحدہ نے طالبان کے اس فیصلے کو مسترد کردیا تھا۔