لاہور: لاہور کی محیرہ طلحہ کا جن کا گھر کسی بھی آرٹ گیلری سے کم نہیں۔محیرہ کے گھر میں داخل ہوتے ہی آپ خود کو تازہ دم محسوس کرنے لگتے ہیں کیونکہ مختلف رنگوں کے امتزاج کے ساتھ سجا یہ گھر اپنے آپ میں ہی ایک شاہکار ہے۔تین بچوں کی ماں محیرہ کو گھر کی ٹوٹی پھوٹی چیزوں کو خوبصورت آرٹ میں تبدیل کرنے کا شوق ہے مگر اُنہوں نے اپنے اس شوق کو بزنس میں کس طرح تبدیل کیا ؟اس سوال کا جواب اُن کے چھوٹے بیٹے ابراہیم کی بیماری ہے جس کو کرینوفیرِنگیومس ( دماغی ٹیومر ) نامی بیماری ہے۔
اُس کے دماغ کی ابتک دو سرجریاں ہو چکی ہیں۔محیرہ کو گھر پر جب ابراہیم کیلئے خود ہی استاد، دوست اور ماں کا کردار ادا کرنا پڑا تو پھر ان دونوں کی جوڑی نے نئے سفر کا آغاز کیا۔ محیرہ کہتی ہیں ابراہیم کو ڈوڈلنگ (خاکے بنانے) کا شوق تھا تو میں نے اُس کو گھر میں مصروف رکھنے کیلئےاس کیساتھ پینٹگ کرنا شروع کر دی اور گھر کی دیوراوں، کھڑکیوں اور پرانی چیزوں کو نیا بنانا شروع کر دیا۔
ہم نے انسٹاگرام پر ایک پیج بھی بنایا جس میں ابراہیم نے میری مدد کی،ہم جو بھی کام کرتے اس پیج پر اپلوڈ کر دیتے۔ابراہیم کو آپریشن کےبعد نہ صرف چلنے میں دشواری پیش آتی ہے بلکہ ان کی بینائی بھی متاثر ہوئی ۔اسکے باوجوداُنہوں نے والدہ کی مدد کیلئے آئی پیڈ پر ویڈیوز ایڈیٹ اورتھری ڈی ڈیئزائننگ شروع کی۔محیرہ نے کورونا کے دوران ابراہیم کو مصروف رکھنے کیلئےجو پیج شروع کیا تھا، وہ پیج اُن کے کاروبار شروع کرنےکی وجہ بن گیا کیونکہ لاک ڈاؤن کے دوران اُن کو آن لائن آڈر ملنا شروع ہو گئے۔ابراہیم اس وقت نویں جماعت کا کورس گھر میں پڑھ رہا ہے۔